Maktaba Wahhabi

30 - 69
موصوف کا اندازِتحریر بتاتا ہے کہ جناب گھر میں محترمہ کے سامنے لباس مرداں میں کردار لونڈی ادا کرتے ہوں گے۔ (واھل البیت ادریٰ بما فیہ) موصوف کا ستم دیکھیں کہ اپنے گمراہ کن نظریات کے لیے قرآن کی آیات کو تختہ مشق بنا لیا ہے، کہ قرآن کہتا ہے مردوعورت چھپ کر مل سکتے ہیں اگربھلائی یا خیر کی بات کرنا چاہیں۔ نعوذ باللّٰه من ھذا الفھم، انا للّٰه وانا الیہ راجعون۔ قرآن کو کیا سے کیابنا دیا؟ خود نہیں بدلتے قرآن کو بدل دیتے ہیں چھپ کر خلوت میں مردوعورت خیروبھلائی کی کیا بات کریں گے، یہ تو اب موصوف ہی بتلا سکیں گے۔ کہ شاید وہ ایسے تجربے کرتے رہتے ہوں گے۔ وہ کیسی خیر ہو گی جسے غیر محرم مرد کے ساتھ عورت خلوت میں سر انجام دیگی۔ موصوف ذرا اپنے گھر کی خبر لے لیں ایسا نہ ہو خلوتی بھلائیوں کے انبارلگے ہوں۔ موصوف کا سورہ مجادلہ کی آیت سے خودساختہ استنباط بھی عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے۔ کیونکہ اس آیت میں تو اللہ تعالیٰ نے یہودومنافقین کو بطور زجروتوبیخ کے متنبہ کیا ہے کہ اللہ تعالیٰ تمہاری (اسلام دشمنی پر مبنی) سر گوشیوں سے غافل نہیں ہے اور بس۔ اس میں مردوعورت کے خلوت کا ذکر ہی کہاں ہوا ہے؟ موصوف نے اس آیت کی تفسیر بالرائے سے جو شکل بگاڑی ہے وہ بالکل اسی طرح ہے کہ جس طرح کفار مکہ کہا کرتے تھے، لو شاء اللّٰه ما اشرکناولاآباوٴنا۔ (سورةانعام) یعنی جو کچھ ہم کرتے ہیں اس میں اللہ کی مشیت شامل ہے۔بالکل یہی انداز جناب محب زن کا ہے کہ اپنی ہر حرکت پر وہ قرآن سے دلیل دینا چاہتے ہیں۔ اعاذنااللّٰه منہ۔ شبہ کم عقلی: لکھتے ہیں! اس شبہ میں ثابت کیا جاتا ہے کہ عورت کم عقل ہے اس لیے اس سے کوئی مشورہ نہ لیاجائے اور نہ اسکی بات کو اہمیت دی جائے، بلکہ اس کو بے عقل ثابت کرکے اس کو جانور کی طرح ہانکاجاتا ہے۔
Flag Counter