اگر وہ شخص شکست خوردہ ہونے کے باوجود،رات کی تاریکی میں بھی،جبکہ دشمن بھی پیچھے کھڑاہو(میرے ممدوح کا )خوبصورت چہرہ دیکھ لے (تودیکھتا ہی رہ جائے گا،جس کا مطلب یہ ہے کہ ایک انسان پر کتنا ہی مشکل اور نازک وقت ہو ،مگر ایسے وقت میں بھی اگر کسی خوبصورت عورت کا چہرہ اس کے سامنے آجائے تو وہ وقت کی تمام نزاکتیں فراموش کرکے ،اسی کی سوچ میں ڈوب جائے گا،اور اگر ایک فارغ البال اور خوش خرم انسان دیکھ لے تو اس کی کیفیت کیا ہوگی؟) خوبصورت چہرہ،آنکھوں اوردلوں کیلئے مقناطیسی کشش رکھتا ہے ،اسے عقول وقلوب پر اپنا اثر جمانے کی پوری پوری قوت وصلاحیت حاصل ہے ،جب یہ بات معلوم ہے اور اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان بھی پیشِ نظر ہے :[وَخُلِقَ الْاِنْسَانُ ضَعِيْفًا۲۸ ]انسان تو بہت کمزور پیداکیاگیاہے۔تو اس کی تفسیرمیں امام طاؤس اور دیگر علماءسلف کایہ قول ضرور مدِ نظر رہنا چاہئے ،وہ فرماتے ہیں :(انسان اس قدر کمزور پیداکیاگیا ہے)کہ جب کسی عورت کودیکھے گا تو صبر نہیں کرسکے گا۔[1] ان تمام حقائق کی معرفت کے بعد بھی اگرکوئی شخص عورت کیلئے چہرے کو کھلارکھنے کی اباحت کاقول اختیار کرے گا،تو اس کا یہ قول فتنوں کے دروازے کھول دے گا، لہذا فتنوں کو ٹالنے کیلئے اس قسم کے قول کو چھوڑنا ہی بہترہے۔ امام ابن القیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں :شریعت نے عورتوں کو،مردوں سے اپنا چہرہ ڈھانپنے اورچھپائے رکھنے کاحکم دیا ہے ؛کیونکہ چہرہ کی بے پردگی ان کے تمام محاسن کھول دے گی،جس سے بڑے بڑے فتنے جنم لیں گے۔[2] امام الحرمین[3] اور ابن رسلان [4]نے عورتوں کے کھلے چہرے کے ساتھ |
Book Name | چہرے اور ہاتھوں کا پردہ |
Writer | فضیلۃ الشیخ علی بن عبداللہ النمی |
Publisher | مکتبۃ عبداللہ بن سلام لترجمۃ کتب الاسلام |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 222 |
Introduction | زیر نظر کتاب علی بن عبداللہ النمی کی تالیف ہے اور اس کا اردو ترجمہ فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ نے کیا ہے، اس کتاب میں خواتین کے پردے کے حوالے سے سیر حاصل بحث کی گئی ہے، اس میں ایسے تمام شبہات کا تعاقب کیا گیا ہے جن پر ان لوگوں کا اعتماد تھا جو مسلم خاتون کو بے پردگی کی دعوت دینے میں کوشاں و حریص ہیں،کتاب بنیادی طور پر دو ابواب میں منقسم ہے ، ایک باب میں ان شبہات کا جائزہ لیا گیا ہے جو چہرے کے پردے سے متعلق ہیں اور دوسرا باب ہاتھوں کے ڈھانپنے کے وجوب سے متعلق شہبات کے ازالے پر مشتمل ہے۔ |