کے ساتھ تھے،آپ نے فرمایا:غورسے دیکھو،تمہیں کچھ دکھائی دے رہا ہے؟ہم نے عرض کیا: کچھ سیاہ کوے دکھائی دے رہے ہیں،جن کے درمیان ایک کوا ایسا ہے جس کی چونچ اور ٹانگیں سرخ ہیں، تورسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :(لایدخل الجنۃ من النساء إلا من کان منھن مثل ھذا الغراب فی الغربان) یعنی:کوئی عورت اس وقت تک جنت میں نہیں جاسکے گی،جب تک وہ (تمام عورتوں کے بیچ)اس سرخ کوے کی طرح نہ ہوجائے جو سیاہ کؤوں کے بیچ میں ہے۔ (یعنی اگر وہ ایسے معاشرہ میں رہتی ہے جہاں بے پردگی عام ہے ،تو وہ ان کی روش اپنانے کی بجائے،دین پر چلنے کو ترجیح دے اور مکمل شرعی پردہ اختیار کرلے ،تو اگرچہ یہ کردار اجنبیت کاباعث ہے ،مگر جنت کاحصول ممکن بنادے گا۔)[1] وہ مرد بھی کتنے تعجب خیزہیں جن کے نفوس سے غیرت کے نشانات مٹ چکے ہیں، اور جن کی طبائع سے مردانگی کی حرارت ٹھنڈی پڑ چکی ہے، ذرا درجِ ذیل حکایت سے نصیحت حاصل کرنے کی کوشش کیجئے: ابوعبداللہ محمد بن احمد فرماتے ہیں :میں قاضی موسیٰ بن اسحق کی مجلس میں موجود تھا، ایک عورت حاضر ہوتی ہے،جس کے ولی نے اس کے شوہر پر پانچ سودینار مہر کا دعویٰ دائر کیا، شوہر نے اس دعویٰ کا انکار کیا،قاضی نے کچھ گواہ طلب کئے،جن کا گواہی دینے کیلئے عورت کے چہرے کو دیکھنا ضروری تھا ،شوہر بولا :میری بیوی جس مہر کا دعویٰ کررہی ہے میں اس کے اداکرنے کا اقرار کرتا ہوں ،لہذا یہ گواہوں کے سامنے اپنا چہرہ نہ کھولے۔عورت کو واپس بیٹھا دیاگیا اور اسے اس کے خاوند کے اقرار کی خبر دے دی گئی ،جس پر اس خاتون نے کہا:میں اپنا حق مہر ،اپنے شوہر کو ہبہ کرتی ہوںاور اسے دنیا وآخرت میں بری قرار دیتی ہوں۔ |
Book Name | چہرے اور ہاتھوں کا پردہ |
Writer | فضیلۃ الشیخ علی بن عبداللہ النمی |
Publisher | مکتبۃ عبداللہ بن سلام لترجمۃ کتب الاسلام |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 222 |
Introduction | زیر نظر کتاب علی بن عبداللہ النمی کی تالیف ہے اور اس کا اردو ترجمہ فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ نے کیا ہے، اس کتاب میں خواتین کے پردے کے حوالے سے سیر حاصل بحث کی گئی ہے، اس میں ایسے تمام شبہات کا تعاقب کیا گیا ہے جن پر ان لوگوں کا اعتماد تھا جو مسلم خاتون کو بے پردگی کی دعوت دینے میں کوشاں و حریص ہیں،کتاب بنیادی طور پر دو ابواب میں منقسم ہے ، ایک باب میں ان شبہات کا جائزہ لیا گیا ہے جو چہرے کے پردے سے متعلق ہیں اور دوسرا باب ہاتھوں کے ڈھانپنے کے وجوب سے متعلق شہبات کے ازالے پر مشتمل ہے۔ |