شکاری کی دست درازی کا سامنا کرناپڑتاہے،جب موتی اپنی سیپ سے نکل آتا ہے تو اسے ٹوٹ پھوٹ اور تراش خراش کا سامنا کرناپڑتاہے ،لہذا اے دنیا کے سب سے خوبصورت پھول !اپنے گھر کی مملکت کو اپنے لئے مضبوط قلعہ بنالے اور اسی میں محصور ہوجا،اور پردہ جو درحقیقت تیرے وقارکا تاج ہے، کو اپنے لئے لازم قراردے لے، ناپاک ذہنیت والے لوگوں کے شکوک وشبہات،تیرے اس عزم کو کمزور نہ کردیں کہ تو لبادئہ حیاء کو اتارپھینکے،ان لوگوں کی باتوں پر کان لگانے کی بھی ضرورت نہیں، بچ جا ،بچ جا۔ کہاوت ہے :والمعمع لا یقعقع لھا بالشنان۔ یعنی:سمجھدار اور روشن ضمیر عورت کو دھوکا نہیں دیاجاسکتا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادِ گرامی ہے: (فمن اتقی الشبھات استبرأ لدینہ وعرضہ) یعنی: جو شبہات سے بچ گیا،اس نے اپنے دین اور عزت کو محفوظ کرلیا۔[1] ایسا ہرگز نہ کہنا کہ میں تو ایک ایسے معاشرہ میں رہتی ہوں،جہاں سب عورتیں بے پردہ گھومتی ہیں،لہذا میں ان کے درمیان عجیب وغریب اوراجنبی محسوس کی جاؤں گی، میں تو بے پردگی کو ناپسند کرتی ہوں ،مگر ان کی ہمنوائی اور ان کے ساتھ یکجہتی ضروری ہے (لہذا مجھے مجبوراً اپنا چہرہ کھلا رکھنا پڑے گا) اے میری بہن! اجنبیت کا یہ عذر،تیرے لئے دلیل نہیں بن سکتا،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: (بدأ الإسلام غریبا وسیعود کمابدأ غریبا فطوبی للغربائ) یعنی: اسلام غربت واجنبیت سے شروع ہوا اور اسی غربت واجنبیت کی طرف لوٹے گا،لہذا خوشخبری کے مستحق ہیں وہ لوگ جو دین کی خاطر غریب اور اجنبی بنناقبول کر لیتے ہیں۔[2] عمرو بن العاصرضی اللہ عنہ سے روایت ہے : ایک دفعہ ہم اس گھاٹی میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم |
Book Name | چہرے اور ہاتھوں کا پردہ |
Writer | فضیلۃ الشیخ علی بن عبداللہ النمی |
Publisher | مکتبۃ عبداللہ بن سلام لترجمۃ کتب الاسلام |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 222 |
Introduction | زیر نظر کتاب علی بن عبداللہ النمی کی تالیف ہے اور اس کا اردو ترجمہ فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ نے کیا ہے، اس کتاب میں خواتین کے پردے کے حوالے سے سیر حاصل بحث کی گئی ہے، اس میں ایسے تمام شبہات کا تعاقب کیا گیا ہے جن پر ان لوگوں کا اعتماد تھا جو مسلم خاتون کو بے پردگی کی دعوت دینے میں کوشاں و حریص ہیں،کتاب بنیادی طور پر دو ابواب میں منقسم ہے ، ایک باب میں ان شبہات کا جائزہ لیا گیا ہے جو چہرے کے پردے سے متعلق ہیں اور دوسرا باب ہاتھوں کے ڈھانپنے کے وجوب سے متعلق شہبات کے ازالے پر مشتمل ہے۔ |