Maktaba Wahhabi

127 - 166
Abbasids" کے نام سے شائع کی۔ ۱۹۱۴ء میں "The Early Development of Mohammedanism" کے نام سے فقہ اسلامی کی تاریخ پر ایک کتاب مرتب کی۔ ۱۹۲۲ء میں بنو عباس کے زوال پر ایک اور کتاب "The Eclipse of the Abbasid Caliphate" کے نام سے شائع کی۔28 ہمارے پاس اس کتاب کا جو نسخہ ہے وہ ۱۹۰۵ء میں نیویارک سے شائع ہوا ہے۔ کتاب۱۳ ابواب اور ۴۸۱ صفحات پر مشتمل ہے۔ مارگولیتھ کا بھی اپنے پیش روؤں کی تقلید میں نقطہ نظر یہی ہے کہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے خوابوں کو حقیقت سمجھ لیا تھااور جو کچھ وہ خواب میں دیکھ رہے تھے، اسے اللہ کی طرف سے بھیجا ہوا فرشتہ یا کتاب سمجھ رہے تھے ۔ اور اس بنیاد پر اپنے نبی ہونے کا دعویٰ کر رہے تھے۔ اس نے اپنی کتاب میں "CHAPTER III FIRST DREAMS OF INSPIRATION: ENDING IN THE CONVICTION THAT HE WAS THE PROPHET OF HIS PEOPLE" کے عنوان سے باب باندھا ہے29۔اس نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے سفر معراج کو بھی ایک خواب قرار دیا: He dreamed that he was swiftly carried by Gabriel on a winged steed past Medina to the temple at Jerusalem, where a conclave of the ancient Prophets met to welcome him. 30 اس کا کہنا یہ بھی ہے کہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم نے عیسائیت کے بارے میں زیادہ تر معلومات سفرشام کے دوران وہاں سے حاصل کیں اور انہیں قرآن مجید میں شامل کیا: From these remarks we may conclude that, while some information regarding Christianity may have been drawn from Christian slaves or Arabs, Mohammad gained his cheif knowledge of Christianity from Syria, through the same Jewish medium which, at an earlier period, funished the more copious details of Jewish history.31 مدینہ یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر مہر علی نے اس کے نظریات کا کافی وشافی رد اپنی
Flag Counter