بسم اللّٰه الرحمن الرحيم عرضِ ناشر طبع اوّل اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی رَسُوْلِہِ الْاَمِیْنِ اَمَّابَعْدُ: ہر قسم کی تعریف صرف اللہ ہی کیلئے ہے جو تمام عالموں کا ربّ ہے۔اُس کے سوا کوئی معبودِ برحق نہیں۔میں نے اسی پر بھروسہ کیا ہے۔اور اسی کے سامنے حاضر ہوں۔ اللہ تعالیٰ کی رحمتیں نازل ہوں محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر ،آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے گھروالوں پر ،دیگر صحابۂ کرام رضوان اللہ علیہ اجمعین ،تابعینِ عظام رحمۃ اللہ علیہم پر اور قیامت تک آنے والے نیکوکار لوگوں پر بھی الحمد للہ میں نے مبلغِ اسلام اور انسانیت کیلئے درد مند دل رکھنے والے بھائی محترم کے۔رفیق احمد صاحب کی کتاب’’جہیز جوڑے کی رقم‘‘کا مطالعہ کیا۔موصوف نے دورحاضر کے پر فتن شر،جس کی وجہ سے آج معاشرہ میں بے حیائی وبدکاری جڑ پکڑتی جارہی ہے،کے خلاف نہ صرف قلم اُٹھایا ہے بلکہ اس خطرناک بیماری کے خلاف تحریک شروع کی ہے۔اللہ جزائے خیر دے، آمین۔ قارئینِ کرام! ’’جہیز اور جوڑے کی رقم‘‘ کا لینا دینا نہ صرف سماج کیلئے بلکہ پوری انسانیت کیلے خطرناک بیماری ہے۔آج پورا معاشرہ اس مہلک بیماری میں جکڑا ہوا ہے۔ہر ایک خاندان اس کی ہلاکت وبربادی کا علمی تجربہ کرچکا ہے۔یاد رکھیں کہ جہیز حرص وطمع ولالچ اور خود غرضی جیسی بیماریاں پیدا کرتا ہے۔جہیز جبروزیادتی،ظلم وستم،خون خرابہ،جلنا جلانا اور خون چوسنا سکھاتا ہے۔جہیز دین بیزاری اور دینی بے حسی پیدا کرتا ہے۔ خوب جان لیں کہ حرص ولالچ کی کوئی حد نہیں ہوتی ۔یہ ایسی پیاس ہے جو کبھی نہیں بجھتی جب کچھ ملتا نظر نہیں آتا تو سسرالی’’فقیر‘‘ بے چاری عورت ذات پر ظلم وزیادتی شروع |