نوجوانوں اور والدین کی خدمت میں ! سورۃ آل عمرآن آیت :۳۶ میں فرمانِ باری تعالیٰ ہے: {وَلَیْْسَ الذَّکَرُ کَالْأُنْثَیٰ} ’’مرد عورت کی طرح نہیں ہوتا۔‘‘ عورت اور مرد کی فطری بناوٹ میں زمین وآسمان کا فرق ہے۔ نوجوانو! تم عورت کی طرح نہیں ہو، تم دونوں میں بہت فرق ہے۔ اے مرد تو سخت وتوانا، عورت نازک وناتواں ہے۔ تیری آواز سخت اور کھردری ہے، اور اس کی آواز سریلی اور شیریں ہے۔ تو حاکم ہے اور اس پر قرآن شاہد ہے۔سورۃ النسآء آیت:۳۴ میں ہے: { اَلرِّجَالُ قَوَّامُوْنَ عَلَی النِّسَائِ} ’’مرد عورت پر حاکم ہیں۔‘‘ تو اس پر حاکم بن کر حکمرانی کرتا ہے، وہ تیری تابع رہتی ہے۔ وہ تجھ کو تسکین پہنچاتی ہے، تو اس سے تسکین حاصل کرتا ہے۔سورۃ النسآ آیت:۲۴میں اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: { فَمَا اسْتَمْتَعْتُمْ بِہٖ مِنْہُنَّ فَآتُوْہُنَّ أُجُوْرَہُنَّ فَرِیْضَۃً} ’’جو کچھ تم ان عورتوں سے فائدہ اٹھاؤ اس کے بدلے میں ان کا مقررہ مہر انہیں دے دو۔‘‘ اے جہیز خورو! کیا تم جانتے ہو کہ تم جیسے لوگوں کی بھاری مانگ کی وجہ سے کتنی دوشیزائیں بن بیاہی اپنے والدین کے کمزور کاندھوں پر بوجھ بن کر بیٹھی ہوئی ہیں ؟ اے نوجوانو!سنبھل جاؤ۔ سد ھر جاؤ۔! تو بہ کر کے صحیح مرد بنو! ایسا مرد جو عورت سے جدا گا نہ ہو اور اللہ کو مطلوب ہو۔ وَمَاعَلَیْنَا اِلَّا الْبَلَاغِ |