Maktaba Wahhabi

265 - 505
کَانَ فَقِیْرًا، سَقِیْمًا، فَاقِدَ السَّمْعِ وَ الْبَصَرِ، لَمَا حَآجَّ إِبْرَاہِیْمَ۔ علیہ السلام ۔ فِيْ رَبِّہٖ، لٰکِنْ حَمَلَہٗ بَطْرُ الْمُلْکِ عَلٰی ذٰلِکَ، وَ قَدْ عَلَّلَ سُبْحَانَہٗ وَ تَعَالٰی مُحَاجَّتَہٗ بِإِتْیَانِہِ الْمُلْکِ۔ [بلاشبہ مصیبتیں اور سختیاں …… سے باز رکھتی ہیں۔ اگر نمرود مفلس، بیمار، بہرا، اندھا ہوتا، تو ابراہیم علیہ السلام سے اُن کے رب تعالیٰ کے بارے میں جھگڑا نہ کرتا لیکن بادشاہت کے غرور نے اُسے اس (بات) پر آمادہ کیا۔ اللہ تعالیٰ نے اس کے جھگڑا کرنے کی علّت یہی بیان کی ہے، کہ انہوں نے اسے بادشاہت عطا فرمائی ہوئی تھی۔[1] وَ لَوِ ابْتُلِيَ فِرْعَوْنُ بِمِثْلِذٰلِکَ لَمَا قَالَ: & {أَنَا رَبُّکُمُ الْأَعْلٰی}[2] اگر فرعون بھی انہی (آفتوں) میں مبتلا ہوتا، تو یہ نہ کہتا: [ترجمہ: میں تمہارا سب سے بلند و بالا رب ہوں]۔ & {وَ مَا نَقَمُوْا إِلَّآ أَنْ أَغْنٰہُمُ اللّٰہُ وَ رَسُوْلُہٗ مِنْ فَضْلِہٖ} [3] & {إِنَّ الْإِنْسَانَ لَیَطْغٰی أَنْ رَّاٰہُ اسْتَغْنٰی} [4] & {وَ لَوْ بَسَطَ اللّٰہُ الرِّزْقَ لِعِبَادِہٖ لَبَغَوْا فِی الْأَرْضِ}[5] & {وَ اتَّبَعَ الَّذِیْنَ ظَلَمُوْا مَا أُتْرِفُوْا فِیْہِ}[6]
Flag Counter