Maktaba Wahhabi

53 - 347
ہیں۔ ‘‘ [1] البتہ ضرورت کے وقت گھر سے باہر نکل سکتی ہیں لیکن پردے کی پابندی کے ساتھ جس کاحکم بھی قرآن میں موجود ہے اوراحادیث میں بھی یہ تفصیلات بیان کی گئی ہیں۔ شریعت کی نگاہ میں عورت کے لیے اپنے گھرٹھہرنے کی جتنی اہمیت ہے، اس کا اندازہ اس سے بآسانی لگایاجاسکتا ہے کہ عبادات ہوں یادیگر فرائض حیات، ان کو عورت پر اجتماعی شکل میں فرض ہی نہیں کیاگیاہے۔ نماز جو سب سے اہم عبادت ہے۔ مرد پرتو باجماعت فرض ہے اور بغیر جماعت کے پڑھنے پر سخت وعیدیں بیان کی گئی ہیں لیکن عورت پر نماز تو ضرور فرض ہے لیکن اس کے لیے جماعت ضروری نہیں ہے۔ اگرچہ اسے یہ اجازت تو حاصل ہے کہ اگر وہ مسجد میں آکر باجماعت نمازپڑھنا چاہتی ہے توپردے کے اہتمام کے ساتھ آکر ادا کرسکتی ہے لیکن اسےترغیب یہ دی گئی ہے کہ اس کے لیے زیادہ بہتر گھر کے اندر ہی نمازپڑھنا ہے بلکہ گھر کے اندر بھی وہ حصہ زیادہ بہترہے جو گھر کا زیادہ سے زیادہ اندرونی حصہ ہو، چنانچہ فرمایا: ((خیر مساجد النساء قعر بیوتھن)) ’’عورتوں کے لیے بہترین مساجد (جائے عبادات) ان کےگھروں کے سب سے اندورنی حصے ہیں۔ ‘‘ [2] مشہور صحابی حضرت ابوحمید ساعدی رضی اللہ عنہ کی اہلیہ محترمہ حضرت ام حمید رضی اللہ عنہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور عرض کیا کہ میں آپ کے ساتھ نماز پڑھنا
Flag Counter