Maktaba Wahhabi

68 - 138
4۔حضرت ابوموسی اشعری فرماتےہیں کہ:۔ ’’ہم چھ آدمی ایک لڑائی میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کےساتھ نکلے۔ہم چھ آدمیوں کےلیےایک ہی اونٹ تھاجس پرباری باری سوارہواکرتے۔آخر(چلتےچلتے)ہمارےپاؤں پھٹ گئےاورمیرےپاؤں توپھٹ کرناخن بھی گرپڑے۔آخرہم نےاپنےپاؤں پرچیتھڑےلپیٹ لیے۔اسی وجہ سےاس لڑائی کانام ہی غزوہ ذات الرقاع(چیتھڑوں والی لڑائی)پڑگیاتھا۔،، (بخاری ۔کتاب المغازی۔ باب غزوہ ذات الرقاع) 5۔    حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ فرماتےہیں کہ:’’میں نےاصحاب صفہ میں سےستر(70)آدمی ایسےدیکھےجن کےپاس چادرتک نہ تھی ۔یاتوفقط تہبندتھایافقط کمبل جس کوانہوں نےگردن سےباندھ لیاتھا جوبعض کوتونصف پنڈلیوں تک پہنچتا اوربعض کوٹخنوں تک اوروہ اس کوہاتھ سےسمیٹتےرہتےاس ڈرسےکہ کہیں ان کاسترنہ کھل جائے۔،، (بخاری ۔کتاب الصلوۃ ۔باب نوم الرجال فی المسجد) 6۔ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ بن عاص سےفقراء المہاجرین میں سےکسی نےسوال کیا۔ جضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ نےپوچھا’’تیری بیوی ہے؟،کہنےلگا ۔’’وہاں ہے،،پھرپوچھا’’رہنےکوگھرہے۔،،وہ بولا ’’ہاں،،حضرت عبداللہ کہنےلگے’’توپھرتواغنیاء میں سےہے،،وہ کہنےلگا’’میرےپاس توایک خادم بھی ہے۔،، یہ سن کرحضرت عبداللہ کہنےلگے ((فانت من الملوک)) ’’پھرتوبادشاہوں سےہے۔،،  (مسلم ۔کتاب الزھد)  
Flag Counter