Maktaba Wahhabi

447 - 492
کی گھنٹی بجے یا اس سے کسی قسم کی آواز آنا شروع ہو جائے تو وہ اسے فورا اپنی جیب سے نکالے اور نماز کے دوران ہی اسے بند کردے۔ اِس میں کوئی حرج نہیں ہے۔کیونکہ قراء تِ قرآن کے ساتھ اگر اپنی آواز کو بلند نہیں کیا جا سکتا تو اِس شیطانی آواز کو چلتا رہنے دینا کیسے درست ہو سکتا ہے ؟ حیرت ہے ان لوگوں پر جو نماز کے اندر بھی شیطانی آوازوں کو بند نہیں کرتے۔ایک طرف قرآن پڑھا جا رہا ہوتا ہے تو دوسری طرف شیطان کی آواز بجنا شروع ہو جاتی ہے ! ایسے لوگوں کو اللہ تعالی سے ڈرنا چاہئے اور اپنے موبائلوں کی شیطانی آوازوں سے اللہ کے گھروں کو پاک رکھنا چاہئے۔ 3۔ سلام پھیرتے ہی اپنی جگہ کو چھوڑ دینا بہت سارے لوگ جماعت ختم ہوتے ہی اپنی جگہ چھوڑ کر یا توچلے جاتے ہیں یا دائیں بائیں یا آگے پیچھے ہو جاتے ہیں۔اور اپنی جگہ پر بیٹھے رہنے اور وہیں اذکارمکمل کرنے کی جو فضیلت ہے وہ اس سے محروم ہو جاتے ہیں۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: (…وَالْمَلاَئِکَۃُ یُصَلُّوْنَ عَلیٰ أَحَدِکُمْ مَادَامَ فِیْ مَجْلِسِہِ الَّذِیْ صَلّٰی فِیْہِ ، یَقُوْلُوْنَ:اَللّٰہُمَّ ارْحَمْہُ ، اَللّٰہُمَّ اغْفِرْ لَہُ ، اَللّٰہُمَّ تُبْ عَلَیْہِ ، مَا لَمْ یُؤْذِ فِیْہِ ، مَا لَمْ یُحْدِثْ فِیْہِ) ’’اور تم میں سے کوئی جب تک اپنی جائے نماز پر بیٹھا رہتا ہے فرشتے اس کیلئے دعا کرتے رہتے ہیں۔وہ کہتے ہیں:اے اللہ! اس پر رحم فرما۔اے اللہ! اس کی مغفرت فرما۔اے اللہ! اس کی توبہ قبول فرما۔وہ بدستور اسی طرح دعا کرتے رہتے ہیں جب تک کہ وہ کسی کو اذیت نہ دے یا اس کا وضو نہ ٹوٹ جائے۔‘‘[1] لہٰذا فرض نماز کے بعد نمازی کو اپنی جگہ پر ہی بیٹھے رہنا چاہئے۔اور اسی دوران اسے مسنون اذکار مکمل کرنے چاہئیں۔اللہ تعالی ہم سب کی نمازیں قبول فرمائے۔اور ہمیں اپنی منشاء اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کے مطابق نمازیں پڑھنے کی توفیق دے۔
Flag Counter