Maktaba Wahhabi

310 - 492
ساتواں سبب:حدود اللہ کو نافذ کرنا امن وامان کے قیام کیلئے پہلے چھ اسباب کا تعلق ہر مسلمان سے ہے جبکہ ساتواں سبب حکمرانوں کے ساتھ خاص ہے اور وہ ہے مجرموں پر اللہ تعالی کی حدود(سزاؤں)کو نافذ کرنا۔حدود اللہ کے نفاذ سے جہاں مجرم کو اس کے ظلم کی سزا ملتی ہے اور آئندہ کیلئے اسے اس جرم سے بازرکھنا مقصود ہوتا ہے وہاں اس سے ان لوگوں کو سخت تنبیہ ہو جاتی ہے جو ان جیسے جرائم کا ارادہ کر چکے ہوتے ہیں یا منصوبہ بندی کررہے ہوتے ہیں۔اور اِس طرح لوگوں کو امن نصیب ہوتا ہے۔ان کی جانوں ، ان کے مالوں اور ان کی عزتوں کو تحفظ ملتا ہے۔ ٭ اگر قاتل کو قصاصاً قتل کردیا جائے تو یقینا لوگ قتل کرنے کا ارادہ ترک کردیں گے اور بے گناہ لوگوں کے خون ناجائز طور پر بہنے سے بچ جائیں گے۔ ٭ اگر چور اور ڈاکوکے ہاتھ کاٹ دئیے جائیں تو یقینا لوگوں کے مال محفوظ ہو جائیں گے۔ ٭ اگر زانی مرد اور زانیہ عورت کو لوگوں کے سامنے کوڑے مارے جائیں اور شادی شدہ زانی یا زانیہ کو رجم کیا جائے تو اس سے لوگوں کی عزتوں کو یقینا تحفظ ملے گا۔ ٭ اگرشراب نوشی یا کسی بھی نشہ آور چیز کے استعمال پر شرعی سزا نافذ کی جائے تو معاشرہ بہت سارے جرائم سے بچ سکتا ہے۔ اسی طرح باقی اسلامی سزائیں ہیں جو مجرموں کی حوصلہ شکنی کرتی ہیں اور دوسرے لوگوں کیلئے باعث عبرت بنتی ہیں اور معاشرے میں امن وسلامتی کی ضمانت دیتی ہیں۔لہذا حکمرانوں کو اپنی اِس ذمہ داری سے عہدہ برآ ہونا چاہئے اور انھیں اپنی رعایا کے امن وامان کو یقینی بنانا چاہئے۔ آج کا خطبہ ہم اس دعا کے ساتھ ختم کرتے ہیں کہ اللہ تعالی سب مسلمانوں کو امن وامان نصیب کرے اور ہر ایک کی حفاظت فرمائے۔آمین
Flag Counter