Maktaba Wahhabi

228 - 492
’’لیکن تم تو دنیا کی زندگی کو ترجیح دیتے ہوحالانکہ آخرت بہت بہتر اور بہت بقاء والی ہے۔البتہ یہ باتیں پہلے صحیفوں میں بھی ہیں(یعنی)موسیٰ(علیہ السلام)اور ابراہیم(علیہ السلام)کے صحیفوں میں۔ ‘‘[1] 3۔تورات:یہ اللہ تعالیٰ کی وہ کتاب ہے جس کو اس نے حضرت موسیٰ علیہ السلام پر نازل فرمایا اور اسے باعث نور وہدایت بنایا۔اس کے ذریعے بنی اسرائیل کے انبیاء علیہم السلام اور ان کے علماء فیصلے فرماتے تھے۔ اس تورات پر ایمان لانا واجب ہے جسے اللہ تعالیٰ نے موسیٰ علیہ السلام پر نازل فرمایا تھا نہ کہ اس محرف شدہ تورات پر جو اہل کتاب کے پاس موجود ہے۔ اللہ تعالی فرماتے ہیں:﴿ إِنَّا أَنْزَلْنَا الـتَّوْرَاۃَ فِیْہَا ہُدًی وَّنُوْرٌ یَّحْکُمُ بِہَا النَّبِیُّوْنَ الَّذِیْنَ أَسْلَمُوْا لِلَّذِیْنَ ہَادُوْا وَالرَّبَّانِیُّوْنَ وَالأحْبَارُ بِمَا اسْتُحْفِظُوْا مِنْ کِتَابِ اللّٰہِ ﴾ ’’بلا شبہ ہم نے تورات کو نازل کیا جس میں ہدایت ونور ہے۔ اسی تورات کے مطابق اللہ تعالیٰ کے فرمانبردار انبیاء(علیہم السلام)ان لوگوں کے فیصلے کیا کرتے تھے جو یہودی بن گئے تھے اور خدا پرست اور علماء بھی(اسی تورات کے مطابق فیصلے کرتے تھے)کیونکہ انھیں اللہ تعالیٰ کی اس کتاب کی حفاظت کا حکم دیا گیا تھا۔ ‘‘[2] 4۔ انجیل:یہ اللہ تعالیٰ کی وہ کتاب ہے جس کو اس نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام پر نازل فرمایا۔وہ پہلی آسمانی کتابوں کی تصدیق کرنے والی ہے۔ لیکن یہ بات ذہن میں رہے کہ صرف اس انجیل پر ایمان لانا واجب ہے جسے اللہ تعالیٰ نے اس کے صحیح اصولوں کے ساتھ عیسیٰ علیہ السلام پر نازل فرمایا تھا نہ کہ اس تحریف شدہ انجیل پر جو آج اہل کتاب کے پاس موجود ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:﴿ وَقَفَّیْنَا عَلٰی آثَارِہِمْ بِعِیْسَی ابْنِ مَرْیَمَ مُصَدِّقًا لِّمَا بَیْنَ یَدَیْہِ مِنَ التَّـوْرَاۃِ وَآتَیْنَاہُ الْإِنْجِیْلَ فِیْہِ ہُدًی وَّنُوْرٌ وَّمُصَدِّقًا لِّمَا بَیْنَ یَدَیْہِ مِنَ التَّوْرَاۃِ وَہُدًی وَّمَوْعِظَۃً لِّلْمُتَّقِیْنَ ﴾ ’’اور ہم نے ان کے بعد عیسیٰ بن مریم علیہ السلام کو بھیجا جو اپنے سے پہلے کی نازل شدہ کتاب تورات کی تصدیق کرنے والے تھے۔اورہم نے انھیں انجیل عطا فرمائی جس میں نور اور ہدایت تھی اور یہ کتاب بھی اپنے سے پہلے کی کتاب تورات کی تصدیق کرتی تھی اور وہ پرہیز گاروں کیلئے سراسر ہدایت ونصیحت تھی۔‘‘[3] یاد رہے کہ تورات وانجیل میں دوسرے احکام کے ساتھ ساتھ ہمارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت کی بشارت بھی موجود تھی۔ جیسا کہ اللہ تعالی فرماتے ہیں: ﴿ اَلَّذِیْنَ یَتَّبِعُوْنَ الرَّسُوْلَ النَّبِیَّ الأُمِّیَّ الَّذِیْ یَجِدُوْنَہُ مَکْتُوْبًا عِنْدَہُمْ فِیْ التَّوْرَاۃِ وَالْإِنْجِیْلِ یَأمُرُہُمْ بِالْمَعْرُوْفِ وَیَنْہَاہُمْ عَنِ الْمُنْکَرِ وَیُحِلُّ لَہُمُ الطَّیِّبٰتِ وَیُحَرِّمُ عَلَیْہِمُ الْخَبَائِثَ وَیَضَعُ عَنْہُمْ
Flag Counter