Maktaba Wahhabi

69 - 465
تقوی اور متقین اہم عناصرِ خطبہ : 1۔تقوی کی اہمیت 2۔تقوی کی حقیقت 3۔متقین کی صفات 4۔تقوی کے فوائد وثمرات پہلا خطبہ محترم حضرات ! آج ہمارے خطبۂ جمعہ کا موضوع ’’ تقوی ‘‘ ہے۔سب سے پہلے ہم اس کی اہمیت ذکر کریں گے۔پھر ’تقوی ‘ کے بارے میں بتائیں گے کہ اس کی حقیقت کیا ہے ؟ بعد ازاں متقین کی صفات اور تقوی کے فوائدو ثمرات کا تذکرہ کریں گے۔ان شاء اللہ تعالیٰ تقوی کی اہمیت: 1۔خطبۂ مسنونہ میں تین آیات کی تلاوت : آپ حضرات کو معلوم ہونا چاہئے کہ امام الانبیاء جناب محمد صلی اللہ علیہ وسلم اپنے خطبۂ حاجت میں تین آیات کی تلاوت فرمایا کرتے تھے۔جیسا کہ سیدنا عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ وغیرہ روایت کرتے ہیں۔[1] یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کسی بھی ضرورت کے وقت جو خطبہ ارشاد فرماتے تھے اس میں ان تین آیات کی تلاوت ضرور کرتے تھے۔ اور ان تینوں آیات کریمہ کی ابتداء میں اللہ تعالی نے ’تقوی ‘ کا حکم دیا ہے۔جو اس بات کی دلیل ہے کہ اللہ تعالی اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے نزدیک ’ تقوی ‘ کی بڑی اہمیت ہے۔ان تینوں آیات میں کیا ہے ؟ سنئے ! پہلی آیت میں ایمان والوں کو مخاطب کر کے فرمایا :﴿ یٰٓاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰہَ حَقَّ تُقٰتِہٖ وَ لَا تَمُوْتُنَّ اِلَّا وَ اَنْتُمْ مُّسْلِمُوْنَ ﴾[2] ’’ اے ایمان والو ! تم اللہ تعالی سے اس طرح ڈرو جس طرح ڈرنے کا حق ہے۔اور تمھیں موت نہ آئے مگر اس حال میں کہ تم مسلمان ہو۔‘‘
Flag Counter