Maktaba Wahhabi

68 - 465
’’ اے ایمان والو ! تم وہ بات کیوں کہتے ہو جس پر خود عمل نہیں کرتے ؟ یہ بات اللہ کے ہاں بہت ہی زیادہ نا پسندیدہ ہے کہ تم وہ بات کہو جس پر تم خود عمل نہ کرو۔‘‘ لوگوں کو نیکی کی تلقین کرکے خود اس پر عمل نہ کرنا اور برائی سے روک کر خود اس سے اجتناب نہ کرنا نہایت سنگین جرم ہے۔اور اس کی سزا بہت سخت ہے۔ حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : ((یُجَائُ بِالرَّجُلِ یَومَ الْقِیَامَۃِ فَیُلْقٰی فِی النَّارِ،فَتَنْدَلِقُ أَقْتَابُہُ فِی النَّارِ،فَیَدُورُ کَمَا یَدُورُ الْحِمَارُ بِرَحَاہُ، فَیَجْتَمِعُ أَہْلُ النَّارِ عَلَیْہِ فَیَقُولُونَ : أَیْ فُلَانُ ! مَا شَأْنُکَ ؟ أَلَیْسَ کُنْتَ تَأْمُرُ بِالْمَعْرُوفِ وَتَنْہٰی عَنِ الْمُنْکَرِ ؟ قَالَ : کُنْتُ آمُرُکُمْ بِالْمَعْرُوفِ وَلَا آتِیْہِ، وَأَنْہَاکُمْ عَنِ الْمُنْکَرِ وَآتِیْہِ)) [1] ’’قیامت کے روز ایک آدمی کو لایا جائے گا، پھر اسے جہنم میں پھینک دیا جائے گا۔چنانچہ اس کی انتڑیاں تیزی سے باہر آجائیں گی۔پھر وہ ایسے گھومے گا جیسے گدھا اپنی چکی کے ارد گرد گھومتا ہے۔لہٰذا اہل جہنم اس کے پاس جمع ہو کر اس سے کہیں گے : اے فلاں آدمی ! تمھیں کیا ہوگیا ہے ؟ کیا تم ہی نہ تھے جو نیکی کا حکم دیتے تھے اور برائی سے منع کرتے تھے ؟ وہ کہے گا : میں تمھیں نیکی کا حکم دیتا تھا لیکن خود وہ نیک کام نہیں کرتا تھا۔اور تمھیں برائی سے منع کرتا تھا لیکن خود اس کا ارتکاب کرتا تھا۔‘‘ اسی طرح حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : ’’ میں نے شب ِ معراج میں دیکھا کہ کچھ لوگوں کے ہونٹ آگ کی قینچیوں سے کاٹے جا رہے ہیں۔میں نے کہا: جبریل ! یہ کون ہیں؟ انھوں نے عرض کیا : ((ہٰؤُلَائِ خُطَبَائُ مِنْ أُمَّتِکَ،یَأْمُرُوْنَ النَّاسَ بِالْبِرِّ وَیَنْسَوْنَ أَنْفُسَہُمْ وَہُمْ یَتْلُوْنَ الْکِتَابَ، أَفَلَا یَعْقِلُوْنَ ؟)) ’’ یہ آپ کی امت کے وہ خطباء ہیں جو لوگوں کو نیکی کا حکم دیتے اور اپنے آپ کو بھلا دیتے ہیں حالانکہ وہ کتاب اللہ کی تلاوت بھی کرتے ہیں۔تو کیا انھیں عقل نہیں ہے ؟ ‘‘[2] لہٰذا امر بالمعروف ونہی عن المنکر کا فریضہ سر انجام دینے والے لوگوں کو چاہئے کہ وہ خود بھی اُس نیکی پر عمل کریں جس کا وہ لوگوں کو حکم دیں۔اسی طرح وہ خود بھی اُس برائی سے اجتناب کریں جس سے وہ لوگوں کو منع کریں۔اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہم سب کو اس کی توفیق دے۔آمین
Flag Counter