Maktaba Wahhabi

67 - 465
آخر میں اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہم سب کو یہ فریضہ انجام دینے کی توفیق دے۔آمین دوسرا خطبہ امر بالمعروف ونہی عن المنکر میں قدوۂ حسنہ کی اہمیت محترم حضرات ! امر بالمعروف اور نہی عن المنکرکے فضائل وفوائد اور اس کو چھوڑنے کے نقصانات اور خطرناک نتائج جاننے کے بعد اب آخر میں یہ بھی جان لیجئے کہ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر میں قدوۂ حسنہ کی بڑی اہمیت ہے۔یعنی جو شخص امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کا فریضہ سر انجام دے، لوگوں کو نیکی کی تلقین کرے اور برائی سے منع کرے تو اس کیلئے ضروری ہے کہ وہ خود بھی بہترین نمونہ پیش کرے۔جس نیکی کی تلقین کرے خود بھی اس پر عمل کرے اور جس برائی سے منع کرے خود بھی اس سے اجتناب کرے۔ حضرت شعیب علیہ السلام نے اپنی قوم سے کہا تھا : ﴿وَ مَآ اُرِیْدُ اَنْ اُخَالِفَکُمْ اِلٰی مَآ اَنْھٰکُمْ عَنْہُ اِنْ اُرِیْدُ اِلَّا الْاِصْلَاحَ مَا اسْتَطَعْتُ﴾[1] ’’میں نہیں چاہتا کہ جس بات سے تمھیں منع کروں خود ہی اس کے خلاف کروں۔میں تو جہاں تک ہو سکے اصلاح ہی چاہتا ہوں۔‘‘ اور تمام انبیائے کرام علیہم السلام نے اسی طرح بہترین نمونہ پیش کیا۔لہٰذا ان کے اِس طرز عمل کو اختیار کرنا چاہئے اور اس کے برعکس نہیں کرنا چاہئے کہ وہ جس نیکی کی تلقین کرے خود اس پر عمل نہ کرے، یا جس برائی سے منع کرے خود اس سے اجتناب نہ کرے۔ باری تعالیٰ کا فرمان ہے : ﴿اَتَاْمُرُوْنَ النَّاسَ بِالْبِرِّ وَ تَنْسَوْنَ اَنْفُسَکُمْ وَ اَنْتُمْ تَتْلُوْنَ الْکِتٰبَ اَفَلَا تَعْقِلُوْنَ ﴾ [2] ’’کیا تم لوگوں کو نیکی کا حکم دیتے ہو اور اپنے آپ کو بھلا دیتے ہو جبکہ تم کتاب کی تلاوت بھی کرتے ہو ؟ کیا تم عقل نہیں رکھتے ؟ ‘‘ لوگوں کو نیکی کا حکم دے کر خود اس پر عمل نہ کرنا یا لوگوں کو برائی سے منع کرکے خود اس سے نہ بچنا ایسا عمل ہے جو اللہ کی ناراضگی کا سبب بنتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : ﴿ٰٓیاََیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لِمَ تَقُوْلُوْنَ مَا لاَ تَفْعَلُوْنَ ٭ کَبُرَ مَقْتًا عِنْدَ اللّٰہِ اَنْ تَقُوْلُوْا مَا لاَ تَفْعَلُوْنَ ﴾ [3]
Flag Counter