Maktaba Wahhabi

167 - 465
حسد اور اس کی تباہ کاریاں اہم عناصرِ خطبہ : 1۔حسد کی تعریف 2۔حسد اور رشک میں فرق 3۔حسد کی مذمت اور اس سے ممانعت 4۔حسد کے اسباب 5۔حسد کے نقصانات 6۔حسد سے بچاؤ کی تدابیر پہلا خطبہ محترم حضرات ! دل کی بیماریوں میں سے ایک خطرناک بیماری ’حسد ‘ ہے۔اور جو شخص اس بیماری میں مبتلا ہوتا ہے اس کی زندگی انتہائی نا خوشگوار ہوتی ہے۔جیسا کہ بعض حکماء کا کہنا ہے کہ (( ثَلَاثَۃٌ لَا یَہْنَأُ لِصَاحِبِہَا عَیْشٌ : اَلْحِقْدُ، وَالْحَسَدُ، وَسُوْئُ الْخُلُقِ)) ’’ تین چیزیں ایسی ہیں کہ جس میں پائی جائیں اُس کی زندگی خوشگوار نہیں ہوتی : بغض، حسد اور بد اخلاقی۔‘‘ اور حسد ایسی بیماری ہے کہ جو دیگر کئی بیماریوں کی بناء پر جنم لیتی ہے یا دیگر بیماریوں کو بھی جنم دیتی ہے۔مثلا ناپسندیدگی، نفرت، بغض، دشمنی، حسرت، اللہ کی قضاء وقدر پر ناراضگی، ڈپریشن،غم اور پریشانی وغیرہ اللہ تعالی ہم سب کو تمام بیماریوں سے محفوظ رکھے۔ آگے بڑھنے سے پہلے ہم آپ حضرات کو یہ بتاتے چلیں کہ ’ حسد ‘ کسے کہتے ہیں ؟ ’ حسد ‘ کی تعریف بعض علماء نے یوں کی ہے : ( تَمَنِّی زَوَالِ النِّعْمَۃِ عَنْ صَاحِبِہَا ) ’’ صاحب ِ نعمت سے نعمت کے چھن جانے کی تمنا کرنا۔‘‘ یا (کُرْہُ النِّعْمَۃِ عِنْدَ الْغَیْرِ وَتَمَنِّی زَوَالِہَا ) ’’ کسی کے ہاں نعمت کو ناپسند کرنا اور اس کے زوال کی تمنا کرنا۔‘‘ مثلا کوئی شخص کسی کے ہاتھ میں عمدہ اور خوبصورت گھڑی دیکھے تو وہ اسے ناپسند کرے اور یہ تمنا کرے کہ کاش یہ گھڑی اس کے پاس نہ ہوتی۔
Flag Counter