Maktaba Wahhabi

148 - 465
تکبر اور اس کی تباہ کاریاں اہم عناصرِ خطبہ : 1۔بڑائی صرف اللہ تعالی کیلئے 2۔سابقہ اقوام اور تکبر 3۔تکبر کی انواع واقسام 4۔تکبر کے اسباب 5۔حدیث نبوی میں تکبر کی وضاحت 6۔تکبر کی مختلف صورتیں 7۔تکبر کے خطرناک نتائج 8۔تواضع، عاجزی اورانکساری کی اہمیت وفضیلت پہلا خطبہ محترم حضرات ! آج ہمارا موضوع ہے : ’ تکبر اور اس کی تباہ کاریاں ‘ لفظ تکبر ’کبر ‘ سے ہے اور اس کا معنی ہے : بڑائی، جو کہ صرف اللہ تعالی کیلئے ہے۔اسی لئے اللہ تعالی کے اسمائے حسنی میں سے ایک اسم گرامی ہے : المتکبر اور اس کا معنی ہے : بڑائی والا اسی طرح اللہ تعالی کے اسمائے حسنی میں سے ایک اسم گرامی ہے : الکبیر اور اس کا معنی ہے : سب سے بڑا اسی طرح اللہ تعالی کے اسمائے حسنی میں سے ایک اسم گرامی ہے : المتعال اور اس کا معنی ہے : بلند وبالا اور عالی شان والا دیگر اسمائے حسنی کی طرح ان اسمائے مبارکہ میں بھی اللہ تعالی کا کوئی شریک نہیں۔وہ اکیلا ہی ان کا مستحق ہے اور ہر قسم کی بڑائی وکبریائی اسی کیلئے خاص ہے۔ اللہ رب العزت کا فرمان ہے : ﴿وَلَہُ الْکِبْرِیَآئُ فِی السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ وَہُوَ الْعَزِیْزُ الْحَکِیْمُ ﴾[1] ’’ اور آسمانوں اور زمین میں کبریائی ( بڑائی ) اسی کیلئے ہے۔اور وہ زبردست اور بہت ہی حکمت والا ہے۔‘‘ اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: (( یَقُولُ اللّٰہُ تَعَالٰی : اَلْکِبْرِیَائُ رِدَائِیْ وَالْعَظَمَۃُ إِزَارِیْ، فَمَنْ نَازَعَنِیْ وَاحِدًا مِنْہُمَا قَذَفْتُہُ فِی النَّارِ)) ’’ اللہ تعالی فرماتا ہے : کبریائی (بڑائی ) میری چادر ہے اور عظمت میرا ازار بند ہے۔لہذا جو شخص ان دونوں میں سے کسی ایک کو مجھ سے کھینچنے کی کوشش کرے گا، تومیں اسے اٹھا کر آگ میں پھینک دوں گا۔‘‘
Flag Counter