Maktaba Wahhabi

265 - 465
(( وَأَکْلُ الرِّبَا )) ’’ اور سود کھانا۔‘‘ (( وَأَکْلُ مَالِ الْیَتِیْمِ)) ’’ اور یتیم کا مال کھانا۔‘‘ (( وَالتَّوَلِّیْ یَوْمَ الزَّحْفِ)) ’’ اور اُس دن پیٹھ پھیرنا جب مسلمان اور کافر لڑنے کیلئے آمنے سامنے ہوں۔‘‘ ((وَقَذْفُ الْمُحْصَنَاتِ الْغَافِلَاتِ الْمُؤْمِنَاتِ)) ’’ اور پاکدامن، بد کاری سے بے خبر اور مومنہ عورتوں پر بد کاری کا الزام لگانا۔‘‘[1] اِس حدیث مبارک میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اُن سات گناہوں سے پرہیز کرنے کا حکم دیا ہے جو انسان کی ہلاکت وبربادی کا سبب بن سکتے ہیں۔ آئیے اب ہم ان گناہوں کا تفصیلی تذکرہ کرتے ہیں۔ 1۔اللہ کے ساتھ شرک کرنا اللہ تعالی کے ساتھ شرک کرنے سے مراد یہ ہے کہ کوئی شخص اللہ کی ربوبیت میں کسی کو اس کا شریک بنائے، یعنی وہ یہ عقیدہ رکھے کہ کائنات کو پیدا کرنے میں، یا اس کا نظام چلانے میں، یا مخلوقات کو رزق دینے میں، یا عزت وذلت، یا موت وحیات کے اختیارات میں کوئی اس کا شریک ہے۔ اسی طرح اللہ تعالی کے ساتھ شرک کرنے سے مراد یہ بھی ہے کہ کوئی شخص اللہ کی الوہیت میں کسی کو اس کا شریک بنائے۔یعنی وہ یہ عقیدہ رکھے کہ اللہ تعالی کی عبادت میں کسی اور کو اس کا شریک بنایا جا سکتا ہے۔چاہے وہ کوئی پتھر ہو یا انسان، سورج ہو چاند، نبی ہو یا ولی، فرشتہ ہو یا جن۔ جیسا کہ بہت سارے لوگ ٭ اللہ کے علاوہ کسی اور کے سامنے رکوع وسجود کرتے ہیں اور عقیدت ومحبت کے ساتھ کسی اور کے سامنے جھکتے اور اس کی قدم بوسی کرتے ہیں……یہ شرک ہے۔ ٭ یا اللہ کے علاوہ کسی اور کے نام کی نذرونیاز پیش کرتے ہیں…………یہ بھی شرک ہے۔ ٭ یا اللہ کے علاوہ کسی اور کے نام پر جانور ذبح کرتے ہیں…………یہ بھی شرک ہے۔ ٭یا اللہ کے علاوہ کسی اور کے سامنے جھولی پھیلاتے ہیں یا کسی اور سے دعا کرتے ہیں……یہ بھی شرک ہے
Flag Counter