Maktaba Wahhabi

146 - 465
ڈرو اور نہ ہی ( اہل وعیال کو چھوڑنے کا ) غم کرو۔اور تم اُس جنت کی خوشخبری سن لو جس کا تم سے وعدہ کیا جاتا تھا۔ہم دنیا کی زندگی میں تمھارے دوست اور مدد گار رہے اور آخرت میں بھی رہیں گے۔اور وہاں تمھیں ہر وہ چیز ملے گی جس کی تمھارا نفس خواہش کرے گا اور وہ چیز جس کی تم تمنا کرو گے۔یہ اُس کی طرف سے تمھاری میزبانی ہوگی جو نہایت معاف کرنے والا اور بڑا رحم کرنے والا ہے۔‘‘ اور جہاں تک ایمان کو چھوڑ کر کفر کی طرف پلٹنے کا تعلق ہے تو یہ انتہائی خطرناک ہے۔کیونکہ کفر کی طرف پلٹنے سے انسان کے وہ تمام اعمال برباد ہوجاتے ہیں جو اُس نے حالت ِ اسلام میں انجام دئیے ہوتے ہیں۔ اللہ تعالی کا فرمان ہے : ﴿وَ مَنْ یَّرْتَدِدْ مِنْکُمْ عَنْ دِیْنِہٖ فَیَمُتْ وَ ھُوَ کَافِرٌ فَاُولٰٓئِکَ حَبِطَتْ اَعْمَالُھُمْ فِی الدُّنْیَا وَ الْاٰخِرَۃِ وَ اُولٰٓئِکَ اَصْحٰبُ النَّارِ ھُمْ فِیْھَا خٰلِدُوْنَ ﴾ [1] ’’ اور تم میں سے جو لوگ اپنے دین سے پلٹ جائیں اور کفر کی حالت میں مر جائیں تو ان کے اعمال دنیا میں بھی غارت ہوگئے اور آخرت میں بھی۔اور یہی لوگ جہنمی ہوں گے، جو اس میں ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے۔‘‘ اسی طرح ارشاد فرمایا : ﴿ وَ مَنْ یَّکْفُرْ بِالْاِیْمَانِ فَقَدْ حَبِطَ عَمَلُہٗ وَ ھُوَ فِی الْاٰخِرَۃِ مِنَ الْخٰسِرِیْنَ ﴾ [2] ’’ اور جو شخص ایمان سے کفر کر لے تو اس کے اعمال غارت ہوگئے۔اور وہ آخرت میں خسارہ پانے والوں میں سے ہوگا۔‘‘ لہٰذا ایک سچے مومن کو ہمیشہ اللہ تعالی سے دین پر ثابت قدم رہنے کی دعا کرنی چاہئے۔جیسا کہ اللہ تعالی نے ہمیں اِس دعا کی تعلیم دی ہے : ﴿رَبَّنَا لاَ تُزِغْ قُلُوبَنَا بَعْدَ إِذْ ہَدَیْْتَنَا وَہَبْ لَنَا مِن لَّدُنکَ رَحْمَۃً إِنَّکَ أَنتَ الْوَہَّابُ﴾ [3] ’’ اے ہمارے رب ! ہمارے دلوں کو ہدایت دینے کے بعد کج روی میں مبتلا نہ کرنا۔اور ہمیں اپنے پاس سے رحمت عطا فرما۔بے شک تو ہی بڑا عطا کرنے والا ہے۔‘‘ اسی طرح یہ دعا بھی بار بارکرنی چاہئے : (( یَا مُقَلِّبَ الْقُلُوبِ ثَبِّتْ قَلْبِیْ عَلٰی دِیْنِکَ )) ’’ اے دلوں کو پھیرنے والے ! میرے دل کو اپنے دین پر ثابت رکھنا۔‘‘
Flag Counter