Maktaba Wahhabi

109 - 465
مشاورت کریں۔اور اگر ملکی وقومی سطح پر کوئی آزمائش آئے تو ارباب اقتدار کو موزوں اقدامات اٹھانے دیں اور ان کے سامنے کسی قسم کی رکاوٹ کھڑی کرنے کی بجائے ان کے دست وبازو بنیں۔افواہوں پر یقین نہ کریں، بلکہ ہر خبر کی تصدیق کریں۔افواہیں پھیلانا اور جھوٹی خبریں عام کرنا منافقوں کی روش ہے، نہ کہ سچے مومنوں کی۔ اللہ تعالی کا فرمان ہے : ﴿وَ اِذَاجَآئَ ھُمْ اَمْرٌ مِّنَ الْاَمْنِ اَوِ الْخَوْفِ اَذَاعُوْا بِہٖ وَ لَوْ رَدُّوْہُ اِلَی الرَّسُوْلِ وَ اِلٰٓی اُوْلِی الْاَمْرِ مِنْھُمْ لَعَلِمَہُ الَّذِیْنَ یَسْتَنْبِطُوْنَہٗ مِنْھُمْ ﴾[1] ’’ اور جب انھیں امن وخوف کی کوئی خبر ملتی ہے تو اسے پھیلانا شروع کردیتے ہیں، حالانکہ اگر وہ اسے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور ارباب اقتدار کے سپرد کر دیتے تو ان میں سے تحقیق کی صلاحیت رکھنے والے اُس کی تہہ تک پہنچ جاتے۔‘‘ اِس آیت مبارکہ میں اللہ تعالی نے منافقین ِ مدینہ منورہ کی روش کے بارے میں آگاہ فرمایا ہے کہ وہ جنگ سے متعلق آنے والی ہر خبر کو بغیر تحقیق کے نشر کردیتے ہیں۔جس سے مسلمانوں کی صفوں میں تشویش کی لہر دوڑ جاتی ہے۔اور بعض کمزور ایمان والے مسلمان فتنے میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔اِس کے بعد اللہ تعالی نے فرمایا کہ اگر یہ لوگ اِس طرح کے معاملات کو رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور اصحاب بصیرت صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم پر چھوڑ دیتے تو وہ یقینا ان کی تہہ تک پہنچ کر ان کا مناسب حل نکالتے۔ لہٰذا ہر دور میں مسلمانوں کو اِس قسم کے منافقوں اور ان کی سازشوں سے متنبہ رہنا چاہئے، یوں وہ اپنے آپ کو اور اپنے اسلامی معاشروں کو فتنوں کے شر سے بچا سکتے ہیں۔واللّٰه المستعان باقی جہاں تک سوشل میڈیا پر گردش کرتی جھوٹی خبروں اور افواہوں کا تعلق ہے تو ان پر ہرگز یقین نہیں کرنا چاہئے اور نہ ہی انھیں ایک دوسرے کے ساتھ شیئر کرنا چاہئے، بلکہ ان کے بارے میں معتمد اور باوثوق ذرائع سے تصدیق کرنا ضروری ہے۔ اللہ تعالی کا فرمان ہے : ﴿ ٰٓیاََیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا اِِنْ جَآئَ کُمْ فَاسِقٌ م بِنَبَاٍِ فَتَبَیَّنُوْٓا اَنْ تُصِیْبُوْا قَوْمًا بِجَہَالَۃٍ فَتُصْبِحُوْا عَلٰی مَا فَعَلْتُمْ نٰدِمِیْنَ ﴾ [2] ’’ اے ایمان والو ! اگر کوئی فاسق تمھارے پاس کوئی خبر لے کر آئے تو اس کی تحقیق کر لیا کرو، کہیں ایسا نہ ہو کہ تم کسی قوم کو نادانی میں نقصان پہنچا دو۔پھر اپنے کئے پر تمھیں ندامت اٹھانی پڑے۔‘‘ آخر میں ہم ایک بار پھر دعا کرتے ہیں کہ اللہ تعالی ہم سب کی حفاظت فرمائے اور ہمیں تمام فتنوں کے شر سے بچائے رکھے۔آمین
Flag Counter