Maktaba Wahhabi

108 - 465
عزیزان گرامی ! ہم نے فتنوں کے شر سے بچنے کیلئے اب تک دس اسباب ذکر کئے ہیں۔اللہ تعالی سے دعا کرتے ہیں کہ وہ ہمیں ان تمام اسباب کو اختیار کرنے کی توفیق دے۔اور ہمیں ہر قسم کے فتنوں اور ان کے شر سے محفوظ رکھے۔آمین دوسرا خطبہ محترم حضرات ! فتنوں کے دور میں اختیار کی جانے والی احتیاطی تدابیر میں سے ایک یہ ہے کہ 11۔منافقوں کی سازشوں سے خبردار رہا جائے کیونکہ یہ لوگ مسلمانوں کے اندر موجود ہوتے ہیں اور اسلام کا لبادہ اوڑھ کر مسلمانوں کے خلاف مختلف قسم کی سازشوں میں ملوث ہوتے ہیں۔ان کا مقصد اسلام اور مسلمانوں کو نقصان پہنچانا، مسلمانوں کی قوت کا شیرازہ بکھیرنا اور ان میں پھوٹ ڈالنا ہوتا ہے۔یہ لوگ ہر آئے دن کوئی نہ کوئی نیا فتنہ کھڑا کردیتے ہیں اور مسلم ممالک میں انتشار، لا قانونیت اور فساد پھیلانے کی مذموم کوشش کرتے ہیں۔ اللہ تعالی مدینہ منورہ کے منافقوں کی سازشوں سے آگاہ کرتے ہوئے فرماتا ہے : ﴿ لَوْ خَرَجُوْا فِیْکُمْ مَّا زَادُوْکُمْ اِلَّا خَبَالًا وَّ لَاْاَوْضَعُوْا خِلٰلَکُمْ یَبْغُوْنَکُمُ الْفِتْنَۃَ وَ فِیْکُمْ سَمّٰعُوْنَ لَھُمْ وَاللّٰہُ عَلِیْمٌ م بِالظّٰلِمِیْنَ ٭ لَقَدِ ابْتَغَوُا الْفِتْنَۃَ مِنْ قَبْلُ وَ قَلَّبُوْا لَکَ الْاُمُوْرَ حَتّٰی جَآئَ الْحَقُّ وَ ظَھَرَ اَمْرُ اللّٰہِ وَ ھُمْ کٰرِھُوْنَ ﴾ [1] ’’اگر وہ ( منافق ) تمھارے ساتھ نکلتے تو تمھارے لئے شر وفساد میں اضافہ ہی کرتے اور فتنہ پھیلانے کے ارادے سے تمھاری صفوں میں جھوٹی باتوں کے گھوڑے دوڑاتے۔اور اب بھی تمھارے درمیان ان کے جاسوس موجود ہیں۔اور اللہ تعالی ظالموں کو خوب جانتا ہے۔انھوں نے پہلے بھی ( غزوۂ احد اور غزوۂ خندق میں ) فتنہ پیدا کرنا چاہا اور معاملات کو آپ کیلئے الٹ پلٹ کر رہے تھے، یہاں تک کہ حق سامنے آگیا اور اللہ کا حکم غالب ہوااگرچہ وہ نہیں چاہتے تھے۔‘‘ یہی روش ہر دور کے منافق اختیار کرتے رہے ہیں اور کر بھی رہے ہیں، جس سے مسلمانوں کو متنبہ رہنا چاہئے۔ 12۔جلد بازی سے اجتناب فتنوں کے شر سے بچنے کیلئے ضروری ہے کہ جب کبھی کوئی فتنہ اور آزمائش آئے تو مسلمان جلد بازی نہ کریں، بلکہ تحمل، برد باری اور ٹھہراؤ سے کام لیں۔اسباب وعوامل اور نتائج پر سوچ وبچار کریں، صائب الرائے لوگوں سے
Flag Counter