Maktaba Wahhabi

97 - 608
’’الصحابی من لقی النبی صلي اللّٰه عليه وسلم مؤمنا بہ ومات علی الإسلام ‘‘[1] یعنی ’’ صحابی اسے کہتے ہیں جس نے حالتِ ایمان میںنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ملاقات کی اور اسلام پر ہی فوت ہوا ۔‘‘ پھر اس کی وضاحت کرتے ہوئے حافظ ابن حجر رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ اِس تعریف کے مطابق ہر وہ شخص صحابی شمار ہوگا جو رسول ا ﷲ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس حال میں ملا کہ وہ آپ کی رسالت کو مانتا تھا ۔ پھر وہ اسلام پر ہی قائم رہا یہاں تک کہ اس کی موت آگئی ، خواہ وہ زیادہ عرصے تک رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت میںرہا یا کچھ عرصے کے لئے اور خواہ اس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث کو روایت کیا ہو یا نہ کیا ہو اور خواہ وہ آپ کے ساتھ کسی جنگ میں شریک ہوا ہو یا نہ ہوا ہو اور خواہ اس نے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی آنکھوں سے دیکھا یا بصارت نہ ہونے کے سبب وہ آپ کا دیدار نہ کرسکا ۔ ہر دو صورت میں وہ ’ صحابیٔ رسول‘ شمار کیا جائے گا ۔البتہ ایسا شخص ’ صحابی‘ متصور نہیں ہوگا جو آپ پر ایمان لانے کے بعد مرتد ہوگیا۔ جب ہمیں یہ بات معلوم ہوگئی کہ ’’ صحابی ‘‘ کسے کہتے ہیں توآئیے دیکھتے ہیں کہ اﷲ رب العزت نے قرآن مجید میں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا تذکرہ کس انداز میں کیا ہے ؟اور کس طرح ان کی تعریف فرمائی ہے۔ 1۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :{وَالسَّابِقُوْنَ الْاَوَّلُوْنَ مِنَ الْمُہَاجِرِیْنَ وَالْاَنْصَارِ وَالَّذِیْنَ اتَّبَعُوْہُمْ بِاِحْسَانٍ رَّضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمْ وَرَضُوْا عَنْہُ وَاَعَدَّ لَہُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِیْ تَحْتَہَا الْاَنْہٰرُ خَالِدِیْنَ فِیْہَا اَبَدًا ذَلِکَ الْفَوْزُ الْعَظِیْمُ }[2] ’’اور مہاجرین وانصار میں سے وہ اوّلیں لوگ جو کہ ( ہجرت کرنے اور ایمان لانے میں ) دوسروں پر سبقت لے گئے اور وہ دوسرے لوگ جنہوں نے ان سابقین کی اخلاص کے ساتھ پیروی کی،اﷲ ان سب سے راضی ہوگیا اور وہ سب اﷲ سے راضی ہوگئے اور اﷲ نے ان کے لئے ایسی جنتیں تیار کی ہیں جن کے نیچے نہریں جاری ہونگی ، ان میں وہ ہمیشہ کے لئے رہیں گے۔ ( اور ) یہی عظیم کامیابی ہے ۔‘‘ اس آیت کریمہ میں اﷲ تعالیٰ نے تین قسم کے لوگوں کا ذکر فرمایا ہے : 1۔مہاجرین، جنہوں نے رب العزت کے دین کی خاطر اپنے آبائی وطن اور مال ومتاع کو چھوڑا اور مدینہ منورہ کی طرف ہجرت کی۔ 2۔ انصارِ مدینہ ، جنہوں نے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم اور مہاجر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی نصرت ومدد کی اور ان کے لئے
Flag Counter