Maktaba Wahhabi

225 - 608
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا اعلی اخلاق اہم عناصر خطبہ : 1۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اعلی اخلاق پر قرآن مجید اور تورات کی شہادت 2۔ مختلف صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق کے متعلق گواہی 3۔ اعلی اخلاق کے مختلف پہلو برادران اسلام ! آج کے خطبۂ جمعہ کا موضوع ہے ’’ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا اعلی اخلاق ‘‘ اور ہم جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق کے بارے میں گفتگو کرتے ہیں تو سب سے پہلے ہمارے ذہنوں میں یہ بات رہنی چاہئے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں بلکہ تمام انبیاء ورسل علیہم السلام کے امام ہیں ۔ اور رسول کی تربیت خود اللہ تعالیٰ کرتا ہے اور اِس انداز سے اس کا تزکیہ کرتا ہے کہ وہ اخلاق وکردار میں سب سے اعلی نمونہ اور سب سے افضل سانچہ بن جاتاہے ۔ اور چونکہ رسول کا مربی اللہ تعالیٰ ہوتا ہے اس لئے اس نے قرآن مجید میں دو چیزوں کی قسم کھا کر سید الرسل حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق کریمانہ کی گواہی دی ہے ۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : {ن وَالْقَلَمِ وَمَا یَسْطُرُونَ،مَا أَنتَ بِنِعْمَۃِ رَبِّکَ بِمَجْنُونٍٍ، وَإِنَّ لَکَ لَأَجْرًا غَیْْرَ مَمْنُونٍ، وَإِنَّکَ لَعَلی خُلُقٍ عَظِیْمٍ } [1] ’’ ن ۔ قسم ہے قلم کی اور اس چیز کی جسے ( فرشتے ) لکھتے ہیں ۔ آپ اپنے رب کے فضل سے دیوانے نہیں ہیں ۔ اور یقینا آپ کیلئے کبھی ختم نہ ہونے والا اجر ہے ۔ اور آپ یقینا عظیم اخلاق والے ہیں ۔‘‘ اور چونکہ رسول ہمیشہ وحی کی اتباع کرتا ہے اس لئے وحیِ الٰہی ہی اس کا اخلاق ہوتا ہے ۔ اِسی لئے جب حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق کے بارے میں سوال کیا گیا تو آپ نے فرمایا : (( کَانَ خُلُقُہُ الْقُرْآن [2])) ’’ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا اخلاق قرآن مجید تھا ‘‘ یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم قرآن مجید کی عملی تصویر تھے۔
Flag Counter