Maktaba Wahhabi

23 - 608
مقدمہ الحمد للّٰه رب العالمین،والصلاۃ والسلام علی أشرف الأنبیاء والمرسلین، وعلی آلہ وأصحابہ أجمعین ، ومن تبعہم بإحسان إلی یوم الدین ۔۔۔ وبعد ہفتہ بھر کے دنوں میں سب سے افضل دن جمعہ کا دن ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے باقی امتوں کو اس دن کی برکات سے محروم رکھا ، صرف اِس امت پر اس نے خصوصی فضل وکرم فرمایا اور اس نے اس کی اس دن کی طرف راہنمائی فرمائی اور اسے اس کی برکات سے نوازا ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یومِ جمعہ کو سب سے افضل دن قرار دیا ہے ۔ حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : (( خَیْرُ یَوْمٍ طَلَعَتْ فِیْہِ الشَّمْسُ یَوْمُ الْجُمُعَۃِ : فِیْہِ خُلِقَ آدَمُ،وَفِیْہِ أُہْبِطَ،وَفِیْہِ تِیْبَ عَلَیْہِ،وَفِیْہِ مَاتَ،وَفِیْہِ تَقُوْمُ السَّاعَۃُ وَمَا مِنْ دَابَّۃٍ إِلاَّ وَہِیَ مُسِیْخَۃٌ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ مِنْ حِیْن تُصْبِحُ حَتّٰی تَطْلُعَ الشَّمْسُ شَفَقًا مِّنَ السَّاعَۃِ،إِلاَّ الْجِنُّ وَالْإِنْسُ،وَفِیْہِ سَاعَۃٌ لاَ یُصَادِفُہَا عَبْدٌ مُسْلِمٌ وَہُوَ یُصلِّیْ یَسْأَلُ اللّٰہَ عَزَّوَجَلَّ حَاجَۃً إِلاَّ أَعْطَاہُ إِیَّاہُ)) [1] ’’سب سے بہتر دن ‘ جس کا سورج طلوع ہوا ‘ جمعہ کا دن ہے ۔ اس میں حضرت آدم ( علیہ السلام ) کو پیدا کیا گیا اور اسی میں انہیں زمین پر اتارا گیا ۔ اسی دن ان کی توبہ قبول کی گئی اور اسی دن ان کا انتقال ہوا ۔ اوراسی دن قیامت قائم ہو گی ۔ ہر جانور جمعہ کے دن صبح سے لے کر طلوعِ آفتاب تک قیامت سے ڈرتے ہوئے اس کا منتظر رہتا ہے سوائے جن وانس کے اور جمعہ کے دن ایک گھڑی ایسی آتی ہے کہ عین اسی گھڑی میں جو مسلمان بندہ نماز پڑھ رہاہو اور وہ اللہ تعالیٰ سے جس چیز کا سوال کرے تواللہ تعالیٰ اسے وہ چیز عطا کر دیتا ہے ۔‘‘ بلکہ ایک حدیث شریف میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یومِ جمعہ کو عید کا دن قرار دیا ہے۔ جیسا کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : ( إِنَّ ہٰذَا یَوْمُ عِیْدٍ جَعَلَہُ اللّٰہُ لِلْمُسْلِمِیْنَ، فَمَنْ جَائَ إِلَی الْجُمُعَۃِ فَلْیَغْتَسِلْ ، وَإِنْ کَانَ طِیْبٌ فَلْیَمَسَّ مِنْہُ ، وَعَلَیْکُمْ بِالسِّوَاکِ ) [2]
Flag Counter