Maktaba Wahhabi

488 - 608
حج کے فضائل ، احکام اور آداب (۱) اہم عناصرِ خطبہ : 1۔حج کی فرضیت واہمیت 2۔ حج کے فضائل 3۔عمرہ کے احکام پہلا خطبہ گذشتہ خطبۂ جمعہ میں ہم نے فضائل ِ حرمین شریفین قرآن وحدیث کی روشنی میںبیان کئے تھے اور موسمِ حج کی مناسبت سے آج ہم حج کی فرضیت واہمیت ، اس کے فضائل اور احکام وآداب پر روشنی ڈالیں گے۔ اللہ رب العزت سے دعا ہے کہ وہ ہم سب کو بار بار حرمین شریفین کی زیارت نصیب فرمائے ۔ آمین حج کی فرضیت واہمیت حج اسلام کا ایک بنیادی رکن ہے جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے : (( بُنِیَ الْإِسْلَامُ عَلٰی خَمْسٍ:شَھَادَۃِ أَن لَّا إِلٰہَ إلِاَّ اللّٰہُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہُ وَرَسُوْلُہُ،وَإِقَامِ الصَّلاَۃِ،وَإِیْتَائِ الزَّکَاۃِ،وَحَجِّ بَیْتِ اللّٰہِ،وَصَوْمِ رَمَضَانَ[1])) ’’دین ِ اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر ہے۔ اس بات کی گواہی دینا کہ اﷲ تعالیٰ ہی معبودِ برحق ہے اور محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) اﷲ کے بندے اور اس کے رسول ہیں، نماز قائم کرنا، زکاۃ ادا کرنا ، حج ِ بیت اللہ کرنا اور رمضان المبارک کے روزے رکھنا۔‘‘ اور حج زندگی میں کم از کم ایک مرتبہ ہر اس مردوعورت پرفرض ہے جو اس کی طاقت رکھتا ہو۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم سے خطاب کرتے ہوئے ارشاد فرمایا:(( أَیُّہَا النَّاسُ،قَدْ فَرَضَ اللّٰہُ عَلَیْکُمُ الْحَجَّ فَحُجُّوْا )) ’’ اے لوگو ! اللہ نے تم پرحج فرض کیا ہے ، لہٰذا تم حج کرو۔ ‘‘ یہ سن کر ایک آدمی نے کہا : اے اللہ کے رسول ! کیا ہر سال حج فرض ہے ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خاموشی اختیار کی حتی کہ اس نے تین مرتبہ یہی سوال کیا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
Flag Counter