Maktaba Wahhabi

330 - 608
انفاق فی سبیل اللہ اہم عناصر خطبہ : 1۔ قرآن وسنت میں انفاق فی سبیل اللہ کی اہمیت 2۔انفاق فی سبیل اللہ کے فضائل اور فوائد 3۔ انفاق فی سبیل اللہ کے بعض عمدہ نمونے 4۔انفاق فی سبیل اللہ کے بعض آداب 5۔ انفاق فی سبیل اللہ کی بعض صورتیں 6۔ صدقات کے اجروثواب کو ضائع کرنے والے بعض امور 7۔ زکاۃ کی فرضیت اور اس کے بعض مسائل پہلا خطبہ برادرانِ اسلام !اللہ تعالیٰ ہی ہے جو اپنے بندوں کو مال عطا کرتا ہے ، کسی کو کم اور کسی کو زیادہ ، پھر انھیں مال خرچ کرنے کا حکم دیتاہے ، انفاق فی سبیل اللہ کی ترغیب دلاتا ہے اور بخل اور کنجوسی سے منع کرتاہے ۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:{مَثَلُ الَّذِیْنَ یُنفِقُونَ أَمْوَالَہُمْ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ کَمَثَلِ حَبَّۃٍ أَنبَتَتْ سَبْعَ سَنَابِلَ فِیْ کُلِّ سُنبُلَۃٍ مِّئَۃُ حَبَّۃٍ وَاللّٰہُ یُضَاعِفُ لِمَن یَّشَائُ وَاللّٰہُ وَاسِعٌ عَلِیْمٌ } [1] ’’ جو لوگ اپنا مال اللہ کی راہ میں خرچ کرتے ہیں اُن (کے مال) کی مثال اُس دانے کی سی ہے جس سے سات بالیاں اُگیں اورہر ایک بالی میں سو سو دانے ہوں اور اللہ جس(کے مال) کو چاہتا ہے زیادہ کرتا ہے۔ اور وہ بڑی وسعت والا سب کچھ جاننے والا ہے۔‘‘ اس آیت کریمہ سے معلوم ہوا کہ اگر آپ اللہ کی راہ میں ایک روپیہ خرچ کریں گے تو وہ ایسے ہے جیسے آپ نے سات سو روپے خرچ کئے ۔ یعنی اللہ تعالیٰ آپ کو اس کا ثواب سات سو گنا یا اس سے بھی زیادہ عطا کرے گا ۔ اگر ایک مالدار آدمی کسی شخص کو کہے کہ آج تم فلاں آدمی کو ایک سو روپے دے دو ، میں کل تمھیں اس کے
Flag Counter