Maktaba Wahhabi

573 - 608
خطبۂ حجۃ الوداع ( ۱) اہم عناصرِ خطبہ : 1۔خطبۂ حجۃ الوداع کی اہمیت 2۔عرفات میں خطبۂ حجۃ الوداع کے اہم نکات 3۔ منیٰ میں خطبۂ یوم النحر پہلا خطبہ موسمِ حج کی مناسبت سے ہم پچھلے تین خطبوں میں حج کی فرضیت واہمیت ، اس کے فضائل اوراحکام وآداب کے علاوہ فضائل حرمین شریفین پر روشنی ڈال چکے ہیں اور احکام وآداب کا تذکرہ کرتے ہوئے ہم یہ عرض کر چکے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع کے دوران کئی مرتبہ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کو خطاب فرمایا تھا ۔ سب سے اہم خطبہ وہ تھا جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میدانِ عرفات میں ارشاد فرمایا ۔ اس کے علاوہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے منیٰ میں بھی خطبہ ارشاد فرمایا ۔ آج کے خطبۂ جمعہ میں انہی خطبات کو بیان کرنا مقصود ہے ۔ اللہ رب العزت سے دعا ہے کہ وہ ہم سب کو حق بات کو سمجھنے اور اس پر عمل کرنے کی توفیق نصیب فرمائے ۔ آمین عرفات میں خطبۂ حجۃ الوداع حضرت جابر رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم عرفات میں پہنچے ، یہاں آپ کیلئے نمرۃ میں ایک خیمہ لگایا گیا تھا ۔ جب سورج ڈھل گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی اونٹنی ( قصواء ) پر کجاوہ رکھنے کا حکم دیا ، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم وادی کے درمیان آئے اور لوگوں کو خطبہ دیتے ہوئے ارشاد فرمایا : (( إِنَّ دِمَائَ کُمْ وَأَمْوَالَکُمْ حَرَامٌ عَلَیْکُمْ کَحُرْمَۃِ یَوْمِکُمْ ہٰذَا فِیْ شَہْرِکُمْ ہٰذَا فِیْ بَلَدِکُمْ ہٰذَا ، أَلاَ کُلُّ شَیْئٍ مِنْ أَمْرِ الْجَاہِلِیَّۃِ تَحْتَ قَدَمَیَّ مَوْضُوْعٌ، وَدِمَائُ الْجَاہِلِیَّۃِ مَوْضُوْعَۃٌ، وَإِنَّ أَوَّلَ دَمٍ أَضَعُ مِنْ دِمَائِنَا دَمُ ابْنِ رَبِیْعَۃَ بْنِ الْحَارِثِ کَانَ مُسْتَرْضِعًا فِیْ بَنِیْ سَعْدٍ فَقَتَلَتْہُ ہُذَیْلٌ ،وَرِبَا الْجَاہِلِیَّۃِ مَوْضُوْعٌ، وَأَوَّلُ رِبًا أَضَعُ رِبَانَا رِبَا عَبَّاسِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ فَإِنَّہُ مَوْضُوْعٌ کُلُّہُ،فَاتَّقُوْا اللّٰہَ فِیْ النِّسَائِ فَإِنَّکُمْ أَخَذْتُمُوْہُنَّ بِأَمَانِ اللّٰہِ،وَاسْتَحْلَلْتُمْ فُرُوْجَہُنَّ بِکَلِمَۃِ اللّٰہِ،وَلَکُمْ عَلَیْہِنَّ أَنْ لَّا یُوْطِئْنَ فُرُشَکُمْ أَحَدًا تَکْرَہُوْنَہُ،فَإِنْ فَعَلْنَ ذَلِکَ
Flag Counter