Maktaba Wahhabi

291 - 608
تحفۂ معراج … نماز آنکھوں کی ٹھنڈک اور دل کا سکون اہم عناصر خطبہ : 1۔فرضیت نماز 2۔اہمیت ِ نماز 3۔ فضائل نماز 4۔ تارکِ نماز کی سزا اور اس کا حکم برادرانِ اسلام ! آج کے خطبۂ جمعہ میں ( ان شاء اللہ تعالیٰ ) ایک ایسے عمل کے بارے میں بات ہو گی جو اللہ تعالیٰ کا تقرب حاصل کرنے کا سب سے بڑا ذریعہ ہے اور اس میں آنکھوں کی ٹھنڈک اور دل کا سکون ہے اور کوئی مسلمان جب دنیا کی پریشانیوں اور اس کے غموں سے نڈھال ہوکر اُس عمل کیلئے اللہ تعالیٰ کے سامنے کھڑا ہو جائے تو پریشانیوں اور غموں کا بوجھ ہلکا ہو جاتا ہے اور اسے حقیقی اطمینان نصیب ہوتا ہے اور اس کی اہمیت اتنی زیادہ ہے کہ اسے دین کا ستون قرار دیا گیا ہے ۔۔۔۔ اور وہ عمل ہے نماز جسے اللہ تعالیٰ نے ہر مکلف مسلمان پر فرض کیا ہے اور اس کی اہمیت اور عظمت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ باقی ( فرض ) اعمال اللہ تعالیٰ نے زمین پر فرض کئے جبکہ نماز اللہ تعالیٰ نے اپنے سب سے پیارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے ہاں بلا کر ، آسمانوں سے اوپر ، جہاں تک اللہ نے چاہا وہاں فرض کی ۔ جیسا کہ قصۂ معراج میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : (( ۔۔۔۔۔ فَأَوْحَی اللّٰہُ إلیَّ مَا أَوْحٰی،فَفَرَضَ عَلَیَّ خَمْسِیْنَ صَلَاۃً فِی کُلِّ یَوْمٍ وَّلَیْلَۃٍ،فَنَزَلْتُ إِلٰی مُوْسٰی،فَقَالَ:مَا فَرَضَ رَبُّکَ عَلٰی أُمَّتِکَ؟قُلْتُ:خَمْسِیْنَ صَلَاۃً، قَالَ: ارْجِعْ إِلٰی رَبِّکَ،فَاسْأَلْہُ التَّخْفِیْفَ،فَإِنَّ أُمَّتَکَ لاَ یُطِیْقُوْنَ ذَلِکَ،فَإِنِّی قَدْ بَلَوْتُ بَنِیْ إِسْرَائِیْلَ وَخَبَرْتُہُمْ،قَالَ:فَرَجَعْتُ إِلٰی رَبِّیْ،فَقُلْتُ: یَا رَبِّ،خَفِّفْ عَلٰی أُمَّتِیْ،فَحَطَّ عَنِّیْ خَمْسًا،فَرَجَعْتُ إِلٰی مُوْسٰی،فَقُلْتُ: حَطَّ عَنِّیْ خَمْسًا،قَالَ: إِنَّ أُمَّتَکَ لاَ یُطِیْقُوْنَ ذَلِکَ،فَارْجِعْ إِلٰی رَبِّکَ فَاسْأَلْہُ التَّخْفِیْفَ،قَالَ:فَلَمْ أَزَلْ اَرْجِعُ بَیْنَ رَبِّیْ تَبَارَکَ وَتَعَالٰی وَبَیْنَ مُوْسٰی علیہ السلام حَتّٰی قَالَ:یَا مُحَمَّدُ،إِنَّہُنَّ خَمْسُ صَلَوَاتٍ کُلَّ یَوْمٍ وَّلَیْلَۃٍ،لِکُلِّ
Flag Counter