Maktaba Wahhabi

528 - 608
اللہ کی رحمت ہو ہم میں اور تم میں پہلے جانے والوں پر اور پیچھے رہ جانے والوں پر۔ ہم اللہ سے اپنے لئے اور تمھارے لئے عافیت کا سوال کرتے ہیں۔ ‘‘ 6۔مسجد نبوی کے علاوہ مدینہ طیبہ کی مساجد میں سے صرف مسجد قباء میں نماز پڑ ھنے کی خاص فضیلت ہے کیونکہ خود رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد قباء میں جایا کرتے اور وہاں دو رکعت نماز ادا کرتے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی فضیلت بیان کرتے ہوئے فرمایا : (( مَنْ تَطَہَّرَ فِیْ بَیْتِہٖ ثُمَّ أَتٰی مَسْجِدَ قُبَائَ فَصَلّٰی فِیْہِ صَلَاۃً کَانَ لَہُ کَأَجْرِ عُمْرَۃٍ[1])) ’’جس شخص نے اپنے گھر میں وضو کیا ، پھر مسجد قبا میں آیا اور اس میں نماز پڑھی تو اسے عمرہ کے ثواب کے برابر ثواب ملے گا۔ ‘‘ باقی مساجد میں نماز پڑھنے کی کوئی خاص فضیلت ثابت نہیں ہے ، اس لئے ثواب کی نیت سے ان کا قصد کرنا درست نہیں ہے۔ بعض غلطیاں : 1۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر کی زیارت کی نیت کرکے مدینہ طیبہ کا سفر کرنا۔ 2۔ حجاج کے ذریعے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام بھیجنا۔ 3۔ ہر نماز کے بعد روضۂ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف چلے جانا یا اس کی طرف رخ کرکے انتہائی اَدب سے کھڑے ہوجانا۔ 4۔ دعا میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو وسیلہ بنانا۔ 5۔ مدینہ طیبہ میں چالیس نمازوں کی پابندی کرنا حالانکہ اس کے متعلق جو حدیث عموما ذکر کی جاتی ہے وہ ضعیف اور ناقابلِ حجت ہے۔ خطبہ کے اختتام پر ہم سب دعا گو ہیں کہ اللہ تعالیٰ ہمیں حج مبرور نصیب فرمائے۔
Flag Counter