Maktaba Wahhabi

464 - 608
اللہ تعالیٰ نے اپنے سب سے افضل رسول حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو اسی شہر میں پیدا فرمایا اور اسی میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو مبعوث فرمایا۔ اللہ تعالیٰ نے اس شہر کی اہمیت وفضیلت کے پیشِ نظر اس کی قسم اٹھائی : {وَہٰذَا الْبَلَدِ الْأَمِیْنِ}[1] اور فرمایا : { لَا أُقْسِمُ بِہٰذَا الْبَلَدِ } [2] اور حضرت عبد اللہ بن عدی بن حمراء الزہری رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ (الحَزْوَرَۃ ) مقام پر کھڑے ہوکر (مکہ مکرمہ کو مخاطب کرکے ) یہ فرما رہے تھے:(( وَاللّٰہِ إِنَّکِ لَخَیْرُ أَرْضِ اللّٰہِ،وَأَحَبُّ أَرْضِ اللّٰہِ إِلَی اللّٰہِ،وَلَوْ لَا أَنِّیْ أُخْرِجْتُ مِنْکِ مَا خَرَجْتُ )) [3] ’’ اللہ کی قسم ! تم اللہ کی بہترین اوراس کو سب سے محبوب زمین ہواور اگر مجھے تجھ سے نکالا نہ جاتا تو میں تجھے کبھی نہ چھوڑتا ۔ ‘‘ جبکہ حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مکہ مکرمہ کو مخاطب ہو کر یوں فرمایا:(( مَا أَطْیَبَکِ مِنْ بَلَدٍ،وَأَحَبَّکِ إِلَیَّ،وَلَوْ لَا أَنَّ قَوْمِیْ أَخْرَجُوْنِیْ مِنْکِ مَا سَکَنْتُ غَیْرَکِ [4])) ’’ تو کتنا اچھا شہر ہے اور مجھے کتنا محبوب ہے ! اور اگر میری قوم مجھے تجھ کو چھوڑنے پر مجبور نہ کرتی تو میں تیرے علاوہ کسی اور زمین پر سکونت اختیار نہ کرتا ۔ ‘‘ حضرت ابراہیم علیہ السلام کی دعا حضرت ابراہیم علیہ السلام نے مکہ مکرمہ کے متعلق دعا کی تھی جسے اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں یوں بیان کیا ہے : {وَإِذْ قَالَ إِبْرَاہِیْمُ رَبِّ اجْعَلْ ہَـذَا الْبَلَدَ آمِنًا وَّاجْنُبْنِیْ وَبَنِیَّ أَن نَّعْبُدَ الأَصْنَامَ .رَبِّ إِنَّہُنَّ أَضْلَلْنَ کَثِیْرًا مِّنَ النَّاسِ فَمَن تَبِعَنِیْ فَإِنَّہُ مِنِّیْ وَمَنْ عَصَانِیْ فَإِنَّکَ غَفُورٌ رَّحِیْمٌ.رَّبَّنَا إِنِّیْ أَسْکَنتُ مِن ذُرِّیَّتِیْ بِوَادٍ غَیْْرِ ذِیْ زَرْعٍ عِندَ بَیْْتِکَ الْمُحَرَّمِ رَبَّنَا لِیُقِیْمُوا الصَّلاَۃَ فَاجْعَلْ أَفْئِدَۃً مِّنَ النَّاسِ تَہْوِیْ إِلَیْْہِمْ وَارْزُقْہُم مِّنَ الثَّمَرَاتِ لَعَلَّہُمْ یَشْکُرُونَ} [5]
Flag Counter