Maktaba Wahhabi

401 - 608
{وَقَالَ الرَّسُولُ یَا رَبِّ إِنَّ قَوْمِیْ اتَّخَذُوا ہَذَا الْقُرْآنَ مَہْجُورًا}[1] ’’ اور سول صلی اللہ علیہ وسلم کہیں گے : اے میرے رب ! بے شک میری قوم نے اِس قرآن کو چھوڑ رکھا تھا ۔‘‘ علامہ ابن القیم رحمہ اللہ { مہجورا } کی تفسیر کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ ’’ ھجر( قرآن کو چھوڑنے) کی کئی اقسام ہیں : پہلی یہ ہے کہ قرآن کو توجہ سے سننے اور اس پر ایمان لانے کو چھوڑ دیا جائے۔دوسری یہ کہ اس کو پڑھا تو جائے اور اس پر ایمان بھی لایا جائے لیکن اس پر عمل کو چھوڑ دیا جائے اور اس کے حلال وحرام کی پابندی نہ کی جائے ۔ تیسری یہ کہ اسے فیصل تسلیم نہ کیا جائے اور دین کے اصول وفروع میں اس سے فیصلہ نہ کرایا جائے اور یہ نظریہ اپنا لیا جائے کہ اس کے دلائل محض لفظی ہیں جو قطعی یقین کا فائدہ نہیں دیتے ۔ چوتھی یہ کہ اس میں غور وفکر کرنا چھوڑ دیا جائے اور اللہ تعالیٰ کی مراد کو سمجھنے کی کوشش نہ کی جائے۔ پانچویں یہ کہ دل کی تمام بیماریوں کا علاج اِس کے ساتھ نہ کیا جائے اور اس کے ساتھ علاج کرنے کو چھوڑ دیا جائے۔یہ پانچوں اقسام اللہ تعالیٰ کے اِس فرمان{إِنَّ قَوْمِیْ اتَّخَذُوا ہَذَا الْقُرْآنَ مَہْجُورًا}میں شامل ہیں ۔ ‘‘[2] آخر میں ہم دعا گو ہیں کہ اللہ رب العزت ہم سب کو تلاوتِ قرآن اور حفظِ قرآن کے ساتھ ساتھ اس میں تدبر اور غور وفکر کی بھی توفیق دے اور اس پر عمل کرنے کی بھی توفیق دے ۔
Flag Counter