Maktaba Wahhabi

381 - 608
الرِّیْحِ الْمُرْسَلَۃِ) [1] ’’ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں میں سب سے زیادہ خیر کے کام کرتے تھے آپ سب سے زیادہ خیر کے کام رمضان المبارک میں کرتے جبکہ حضرت جبریل آپ سے ملتے ۔ اور حضرت جبریل آپ سے رمضان المبارک کی ہر رات کو ملتے اور دورانِ ملاقات نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم انھیں قرآن مجید سناتے۔ لہٰذا جب حضرت جبریل ملتے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم تیز ہوا سے بھی زیادہ جلدی کرتے ہوئے خیر کے کاموں کی طرف سبقت لے جاتے۔ ‘‘ توآئیے اللہ تعالیٰ کی اِس عظیم الشان کتاب کے فضائل سماعت کرکے اپنے ایمان کو ترو تازہ کیجئے ۔ قرآن مجید اللہ تعالیٰ کا کلام ہے عزیزان گرامی ! قرآن مجید انتہائی عظیم کتاب ہے اور اس کی عظمت کیلئے یہی بات کافی ہے کہ یہ اللہ تعالیٰ کا کلامِ مبین ہے اور اس کی طرف سے نازل کردہ ہے۔ خود اللہ تعالیٰ اس کی عظمت مختلف انداز سے بیان فرماتے ہیں : کہیںیوں فرماتے ہیں :{وَإِنَّہُ لَتَنزِیْلُ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ. نَزَلَ بِہِ الرُّوحُ الْأَمِیْنُ. عَلَی قَلْبِکَ لِتَکُونَ مِنَ الْمُنذِرِیْنَ . بِلِسَانٍ عَرَبِیٍّ مُّبِیْنٍ . وَإِنَّہُ لَفِیْ زُبُرِ الْأَوَّلِیْنَ}[2] ’’ یقینا یہ (قرآن ) رب العالمین کا نازل کردہ ہے ۔ جس کو روح الامین نے آپ کے دل پر اتارا تاکہ آپ ڈرانے والوں میں شامل ہو جائیں ۔ یہ فصیح عربی زبان میں ہے اور اس کا ذکر پہلے صحیفوں میں بھی ہے ۔ ‘‘ اور کہیں یوں فرماتے ہیں: {تَبَارَکَ الَّذِیْ نَزَّلَ الْفُرْقَانَ عَلَی عَبْدِہِ لِیَکُونَ لِلْعَالَمِیْنَ نَذِیْرًا}[3] ’’ با برکت ہے وہ اللہ جس نے اپنے بندے پر حق وباطل میں فرق کرنے والا ( قرآن ) اتارا تاکہ وہ تمام لوگوں کیلئے ڈرانے والا بن جائے ۔ ‘‘ اور کہیں اللہ تعالیٰ ستاروں کے محل وقوع کی قسم اٹھا کر اِس کتاب کو معزز کتاب قرار دیتے ہیں: {فَلَا أُقْسِمُ بِمَوَاقِعِ النُّجُومِ. وَإِنَّہُ لَقَسَمٌ لَّوْ تَعْلَمُونَ عَظِیْمٌ . إِنَّہُ لَقُرْآنٌ کَرِیْمٌ . فِیْ کِتَابٍ مَّکْنُونٍ . لَّا یَمَسُّہُ إِلَّا الْمُطَہَّرُونَ . تَنزِیْلٌ مِّن رَّبِّ الْعَالَمِیْنَ} [4]
Flag Counter