Maktaba Wahhabi

379 - 608
(( لَا یَزَالُ النَّاسُ بِخَیْرٍ مَا عَجَّلُوْا الْفِطْرَ)) [1] ’’ جب تک لوگ جلدی افطاری کرتے رہیں گے وہ خیر کے ساتھ رہیں گے ۔ ‘‘ بہتر یہ ہے کہ افطاری تازہ کھجور کے ساتھ کی جائے اور اگرتازہ کھجور میسر نہ ہوتو پرانی کھجور سے کر لی جائے اور اگر پرانی کھجور بھی نہ ہو تو پانی سے افطاری کی جا سکتی ہے۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز ( مغرب ) سے پہلے تازہ کھجوروں سے افطاری کرتے ، اگر تازہ کھجور نہ ملتی تو پرانی کھجور سے کر لیتے اور اگر پرانی کھجور بھی نہ ملتی تو پانی کے چند گھونٹ پی کر افطاری کر لیتے۔[2] افطاری کی دعا حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب افطار فرماتے تو یہ دعا پڑھتے: (( ذَھَبَ الظَّمَأُوَابْتَلَّتِ الْعُرُوْقُ وَثَبَتَ الْأَجْرُ إِنْ شَائَ اللّٰہُ[3])) ’’پیاس بجھ گئی اور رگیں تر ہوگئیں اور اللہ نے چاہا تو اجر بھی ثابت ہوگیا ۔ ‘‘ آخر میں اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہم سب کو اس مبارک مہینے میں زیادہ سے زیادہ اپنی عبادت کرنے کی توفیق دے اور ہمیں ان خوش نصیبوں میں شامل کردے جن کی وہ اس میں مغفرت کرے گا اور ان کی گردنیں جہنم سے آزاد کرے گا ۔ آمین
Flag Counter