Maktaba Wahhabi

21 - 608
’’خطبات اسلام‘‘ نیز ان کے صاحبزادے مولانا عبدالرب گونڈوی کی ’’مواعظہ حسنہ‘‘ قابل ذکرہیں، نیز اسی دوران بعض علما ء اور نشریاتی اداروں نے علامہ احسان الٰہی ظہیر رحمہ اللہ کے بعض خطبات کیسیٹوں کی مددسے نقل کرکے شائع کرکے اہم دعوتی خدمت انجام دی، خطبات اورتقریروں کے یہ مجموعے گوکہ بہت ہی قیمتی اورگراں قدر ہیں اوران سے دعوت واصلاح کے سلسلہ میں کافی مددملی ہے تاہم ان کتابوں میں بھی کچھ ایسے مواد نا دانستہ طورپر درآئے ہیں جن پرنظرثانی اوراصلاح کی ضرورت اہل علم محققین محسوس کرتے رہے ہیں- اورمیری اپنی معلومات کے مطابق اس سلسلہ میں کچھ پیش رفت بھی ہورہی ہے ، چنانچہ چند دنوں قبل دہلی میں مولانا عبد السلام بستوی رحمہ اللہ کے پوتے برادرم عامر عبدالرشید ازہری صاحب نے راقم کو یہ خوش خبری دی کہ’’اسلامی خطبات‘‘ کی تحقیق و تخریج کا کام جاری ہے۔ ان حالات میں اس بات کی شدید ضرورت تھی کہ کوئی محقق عالم نئے سرے سے خطبات کا ایک معیاری مجموعہ مرتب کرے جس میں ہرموضوع کے تعلق سے کتاب وسنت کے نصوص ذکرکئے گئے ہوں اور علمی انداز میں موضوع کے مالہ وماعلیہ پرروشنی ڈالی گئی ہو، اللہ جزائے خیر دے لجنۃ القارۃ الہندیہ کے ذمہ دار ان خصوصاً اس کے رئیس فضیلۃ الشیخ أبوخالد فلاح المطیری/حفظہ اللہ کو جنھوں نے اس اہم دعوتی ضرورت کو شدت سے محسوس کیا اور اس کی تکمیل کے لئے اپنے ادارہ کے ہونہار، محنتی اورفرض شناس ریسرچ اسکالر برادر گرامی جناب ڈاکٹرحافظ محمد اسحٰق زاہد مدنی حفظہ اللہ کا انتخاب کرکے انھیں یہ اہم ذمہ داری تفویض کی اور موصوف نے اپنے متنوع دفتری مشاغل سے وقت نکال کرکے بڑی محنت وجاں فشانی اور ذمہ داری کے ساتھ اس اہم علمی ودعوتی فریضہ سے عہدہ برآہونے میں کامیابی حاصل کی اوراردو زبان کے خطباء ودعاۃ کو ’’زاد الخطیب‘‘ کاگراں قدر تحفہ عطا کیا، فجزاہم االلّٰه خیراً۔ کچھ دنوں پہلے جب ’’زادالخطیب‘‘کی ترتیب کا عمل آخری مرحلہ میں تھا تو اس موقعہ پر راقم کو اس کے بعض خطبات کے مطالعہ اور نظرثانی کی سعادت بھی حاصل ہوئی بلکہ میں نے اس کی دوسری جلد کے تقریبا تمام خطبات کو حرفاً حرفاً پڑھا ہے، اس لئے بلا جھجھک اوربغیر کسی تردد کے علی وجہ البصیرۃ میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ خطباتِ جمعہ کا اس قدر معیاری اور منہجی مجموعہ اردوزبان میں کم ازکم میرے اپنے ناقص مطالعہ میں نہیں ہے کہ فاضل مرتب نے بڑی عرق ریزی اور جگرکوشی کے بعد ہر موضوع پر جامع اورسیرحاصل موادبڑے سلیقہ اور حسن ترتیب کے ساتھ پیش کردیا ہے، فجزاہ اللّٰه خیرا۔ ’’زاد الخطیب‘‘ دو ضخیم جلدوں پرمشتمل ہے، اوردونوں جلدوں کے مجموعی صفحات کی تعداد ایک ہزارسے زائد ہے، ہردوجلد میں ۲۵،۲۵خطبے ہیں، اس طرح خطبات کی کل تعداد پچاس ہے ،لیکن اگربنظرغائر دیکھا جائے تو اندازہ ہوگا کہ فاضل مرتب نے ہرموضوع کے مختلف گوشوں پر اس قدرتفصیلی روشنی ڈالی ہے کہ ہرگوشہ مستقل ایک خطبہ بن گیاہے، اس لحاظ سے یہ کہنا بے محل نہیں ہے کہ خطبوں کی تعداد پچاس سے کئی گنا زیادہ ہے۔ زاد الخطیب کے تمام خطبات میں مندرجہ ذیل علمی وتحقیقی امورکا بہ طورخاص لحاظ کیا گیا ہے: (۱)موضوع کے ہرگوشہ پر مفصل روشنی ڈالی گئی ہے کہ سامع /قاری کو موضوع میں تشنگی کا احساس قطعاً نہ ہوگا۔
Flag Counter