بدولت روحانی فوائد کے ساتھ ساتھ مادی فوائد سے بھی خوب بہرہ ور ہیں۔بڑے بڑے کام آپ نے سعودی شہزادوں کے تعاون سے نیز امرائے کبار اور تجارِ عظام کی مساعدت سے حیرت انگیز پیمانے پر انجام دیے ہیں۔لوگ حیرت زدہ ہیں کہ بارہ برس کی قلیل مدت میں آپ نے کتنے زیادہ عظیم در عظیم کارہائے نمایاں انجام دیے ہیں۔متنبی کا یہ شعر آپ پر صادق آتا ہے ع وعلیٰ تفنن واصفیہ بوصفہ یفنی الزمان وفیہ مالم یوصف[1] ’’اس کے کارنامے اتنے بلند اور زیادہ ہیں کہ گننے والا،شمار کرنے والا کوئی جائزہ نہیں پیش کر سکتا۔‘‘ بزبانِ فارسی کسی نے کہا ہے ع خوبی ہمیں کرشمہ و ناز و خرام نیست بسیار خوبیہا ست بتاں را کہ نام نیست ’’ناز و ادا کے ساتھ اٹھلا کر چلنا ہی خوبی نہیں ہے،بے نام مجسموں میں بھی بہت سی خوبیاں ہوتی ہیں۔‘‘ اسی طرح مولانا عبدالحمید صاحب رحمانی بھی اپنی کدوکاش،فکری ذہانت اور علمی وقار و اخلاص اور دیانت و امانت اور ملی کارکردگی کی بدولت جس مرتبۂ علیا پر فائز ہو چکے ہیں اور مولانا کے پیشِ نظر تعمیر و ترقی کے جو دسیوں منصوبے ہیں،ہم ان کا احاطہ نہیں کر سکتے۔ایک شاعر کا شعر ہے ع |
Book Name | دینی تعلیم و تربیت کے اصول و آداب |
Writer | علامہ عبد الرؤف رحمانی جھنڈانگری |
Publisher | دار ابی الطیب للنشر و التوزیع |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 110 |
Introduction |