Maktaba Wahhabi

85 - 110
کا دونوں جہان میں بہترین صلہ عطا فرمائے۔ اس واقعے میں عبرت کی بات یہ ہے کہ ماضی قریب میں بھی کچھ ایسے طلبہ تھے جو اپنے اساتذہ کی خدمت میں پیش پیش رہتے تھے اور اپنے اساتذہ کے آرام و راحت کے لیے اپنے آپ کو قربان کر دیتے تھے۔ استاد کی محبت و عقیدت کا ایک بے مثال واقعہ ایک دفعہ ایک تاریخی کتاب پڑھ رہا تھا،جس میں یہ واقعہ مذکور تھا کہ کسی استاد کے پاس گاؤں میں کچھ کھیت تھا۔رات میں پانی برسا،کچھ کھیت کا حصہ کٹا ہوا تھا،سب پانی نکل گیا۔استاد کو بڑا غم ہوا کہ ہمارے کھیت میں پانی نہیں لگا۔رات میں پھر پانی دوبارہ برسا۔قریبی شاگردوں کو استاد نے خبر بھیجی۔ایک یا دو طالب علم آگئے۔ استاد نے ان سے کہا:دور سے مٹی لا کر کٹے ہوئے مینڈ کو باندھنا پڑے گا۔شاگردوں نے اس پر عمل کیا،مگر ایک جگہ ایسی نکلی کہ اس کو باندھنے کے لیے کافی دور سے مٹی لانی تھی تو اس طالب علم نے سوچا کہ دھارا کی جگہ ہم خود ہی کیوں نہ لیٹ جائیں،تاکہ کھیت کا پانی بہنے نہ پائے۔طالب علم نے ایسا ہی کیا۔صبح استاد جب کھیت کو دیکھنے گئے تو طالب علم کو اپنے کھیت میں لیٹا ہوا پایا۔یہ منظر دیکھ کر استاد کا دل شفقت سے بھر آیا اور پیار و محبت سے اسے ہمراہ لے گئے۔ آج بھی اگر کوئی طالب علم اپنے استاد کی خدمت کا اس طرح بے پناہ جذبہ رکھے،ان کے ساتھ معاونت و نصرت کرے،استاد کو نقصان سے بچائے تو استاد بھی اپنے دل میں اس کے لیے نرم گوشہ ضرور رکھے گا۔بھلا وہ اپنے اس
Flag Counter