Maktaba Wahhabi

53 - 110
دوزخ میں جائے گا تو تُو بھی اپنی غیبت اور بدگوئی کی وجہ سے جہنم میں پہنچے گا۔‘‘ ایسے مشفق استاد اور ایسی صحیح تربیت دینے والے پروقار اساتذہ اس زمانے میں نایاب ہیں۔ اساتذہ کی تربیت کی ایک اور مثال جس زمانے میں جامعہ رحمانیہ مدن پورہ بنارس میں حضرت استاذنا العلام مولانا نذیر احمد رحمانی طلبہ کی تعلیم و تربیت کے فرائض پر مامور تھے،اسی زمانے میں ایک طالب علم مولوی محمد عمر نام کے محلہ پانڈے ہولی دار الاقامہ میں تمام طلبہ کے ساتھ مقیم تھے۔ حضرت مولانا مرحوم کو جب یہ خبر ملی کہ یہ لڑکا سینما دیکھنے کا عادی ہے اور ایک دن کی تحقیق کے بعد جب بات پایۂ ثبوت کو پہنچ گئی تو اس لڑکے کو ایک دن بلایا کہ تم رات میں کہاں تھے؟ اس نے بتایا کہ فلاں مسجد میں رات گزاری تھی۔چونکہ مولانا نے ازراہِ تربیت دار الاقامہ کا دروازہ بند کرا دیا تھا،چنانچہ وہ سینما دیکھ کر مدرسے میں نہ آ سکا۔ پوچھا:مسجد میں کیوں گئے تھے؟ کوئی صحیح جواب اس کے پاس نہ تھا۔آپ نے فرمایا:فلاں فلاں نے تم کو سینما دیکھتے ہوئے دیکھا ہے،لہٰذا ایسے بداخلاق لڑکے کو اپنے دارالاقامہ میں ایک منٹ رہنے کی اجازت نہیں دیں گے اور نہ ہم آیندہ تمھیں تعلیم دے سکتے ہیں۔
Flag Counter