Maktaba Wahhabi

72 - 110
محمد مچھلی شہری اور شیخ حسین بن محسن انصاری یمانی اور بھی کتنے ہی عرب و عجم کے شیوخ ان کے دامنِ دولت اور دامنِ علم و عمل سے وابستہ تھے۔ شیخ عبدالقادر جیلانی رحمہ اللہ کی والدہ ماجدہ کی تربیت شیخ عبدالقادر جیلانی رحمہ اللہ کی ماں نے اپنے بچے کو سفر پر جاتے ہوئے کہا کہ میں ایک ضروری نصیحت کرتی ہوں کہ کبھی زبان سے سچی بات کے سوا جھوٹ مت بولنا۔ماں نے اپنے بچے کے جامہ میں چالیس اشرفیاں زادِ راہ کے طور پر رکھ دیں۔آگے چل کر راستے میں ڈاکوؤں نے گھیرا اور سب کا سامان لوٹ لیا۔بچے سے پوچھا گیا:تمھارے پاس کچھ ہے؟ تو انھوں نے جواب دیا:چالیس اشرفیاں موجود ہیں۔ڈاکوؤں کے سردار نے کہا:اس کی صدری ادھیڑ لو،شاید اس کے اندر ہوں،جب صدری کھولی گئی تو چالیس اشرفیاں نکل آئیں۔ڈاکوؤں کے سردار نے کہا:تم جھوٹ بول دیتے تو بچ جاتے؟ انھوں نے جواب دیا:میری ماں نے کہا تھا کہ میرے بچے ہمیشہ سچ بولنا،تو میں نے ماں کی اطاعت کی اور میں نے سچ بتا دیا۔یہ سن کر ڈاکوؤں کے سردار نے کہا:ہائے افسوس ہماری قسمت پر کہ یہ بچہ اپنی ماں کی فرماں پذیری میں سچ بول رہا ہے اور ہم مولائے حقیقی کی بغاوت و سرکشی پر برابر آمادہ رہتے ہیں!ہم اپنے مولا کے سامنے کس منہ سے جائیں گے؟ اسی وقت اس کے دل میں رقت طاری ہوئی اور اس نے عبدالقادر جیلانی رحمہ اللہ کے ہاتھ پر توبہ کی۔تمام ڈاکوؤں نے بھی توبہ نصوح کی اور سارا مال قافلے کو واپس کر دیا۔ یہ سچ بولنے کی ایک خفیہ برکت تھی جو کتبِ تاریخ میں بہت جگہ منقول ہے۔
Flag Counter