Maktaba Wahhabi

83 - 110
میں اس کو استعمال کروں ؟ مجھے اپنی ضروریات کے لیے جو سرکاری وظیفہ ملتا ہے وہ کافی ہے۔میں نے مہمان کے احترام میں جو سرکاری کھانا کھایا ہے،اس کی قیمت ادا کرنا مجھ پر واجب ہے،تاکہ قیامت کے دن خدا کے ہاں میرا کوئی مواخذہ نہ ہو سکے۔‘‘ اسی طرح قرآن پاک پڑھنے کے لیے جب رحل بنا کر پیش کی گئی تو اسے آپ نے پسند کیا اور کہا کہ یہ کس لکڑی سے بنائی گئی ہے؟ جب یہ بتایا گیا کہ سرکاری لکڑی سے بنائی گئی ہے تو آپ نے اس لکڑی کی قیمت اور رحل بنانے کی اُجرت بیت المال میں داخل کر دی،تب آپ کو صبر و سکون ہوا۔(خلافتِ راشدہ) استاد کی خدمت کا ایک نادر واقعہ تذکرۃ الحفاظ میں علامہ شمس الدین ذہبی رحمہ اللہ نے لکھا ہے کہ امام زہری رحمہ اللہ اپنے استاد امام ابو عبیداﷲ سے سبق پڑھنے جاتے تھے تو ان کے پاس ایک باغیچہ تھا۔امام زہری رحمہ اللہ اور دیگر تلامذہ اپنی اپنی باری پر کنوئیں سے مشک کھینچ کھینچ کر باغ کی آبپاشی کرتے تھے۔ اس واقعے سے یہ بات ظاہر ہے کہ بڑے بڑے ائمہ سلف اپنے استاد کی خدمت و ادب اور ان کی معاونت کو اپنی شرافت و سعادت سمجھتے تھے،اسی خدمتِ استاد کی بدولت امام زہری رحمہ اللہ جیسے قابل اور فاضل ائمہ وقت پیدا ہوئے۔ طلبا کی اپنے اساتذہ کے ساتھ عقیدت و خدمت جب میں دارالحدیث رحمانیہ دہلی میں پڑھ رہا تھا،اس زمانے میں دارالحدیث
Flag Counter