Maktaba Wahhabi

44 - 114
اور بالاتفاق ضعیف ہیں۔[1] اس لئے امام شعبہ رحمہ اللہ کے بارےمیں یہ بات معروف ہے کہ وہ صرف ثقہ سے روایت کرتے ہیں ، لیکن ہر ہر راوی کے بارے میں آنکھیں بند کرکے کہہ دینا کہ شعبہ رحمہ اللہ اس راوی سے روایت لینے والے ہیں، لہذا یہ راوی ثقہ ہے۔ یہ عملاً صحیح نہ ہوگا۔ اسی سے معلوم ہوا کہ جب وہ مجاہیل سے بھی روایت کرتے ہیں تو ان کی روایت سے جہالت مرتفع نہیں ہوگی۔ اسی طرح امام احمد رحمہ اللہ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ صرف ثقہ ہی سے روایت کرتے ہیں [2]لیکن یہ بات بھی اغلبی ہے۔ کیونکہ بہت سے مقامات پر انہوں نے ایسے راویوں سےروایت لی ہے جو قابل اعتبار نہیں ہے۔ مثلاً نصر بن باب ،تلید بن سلیمان ،کثیر بن مروان السلمی، ابراہیم بن ابی لیث ، علی بن مجاھد الکابلی(یہ وہ راوی ہیں جنہیں متروک کہا گیا ہے۔) ،خالد بن نافع الاشعری قال ابو داؤد متروک اور امام ابوداؤد امام احمد کے شاگرد ہیں اور مسائل ابی داؤد کے راوی ہیں ،بلکہ روایت کے اصول پر بھی انہوں نے موافقت کی ہے۔حافظ الذھبی نے یہاں ایک تعلیق لگائی ہے۔
Flag Counter