Maktaba Wahhabi

74 - 234
اور یہ کہ بلاشک و شبہ شرک کرنا ایک باطل عمل ہے۔ جب علی الاطلاق مخلوق میں سب سے زیادہ بزرگ اورمحترم ہستی بھی اپنی سب سے قریبی مخلوق اور صلہ رحمی کے سب سے زیادہ مستحق لوگوں کے لیے بھی کسی نفع و نقصان کا اختیار نہیں رکھتی؛ تو پھر کسی دوسرے سے یہ امید کیسے کی جاسکتی ہے۔ پس ہلاکت ہو اس انسان کے لیے جو اللہ تعالیٰ کے ساتھ شریک ٹھہراتا ہے؛ اور مخلوق میں سے کسی ایک کو اللہ تعالیٰ کے برابر قرار دیتا ہے۔ یقیناً اس کے دین کے سلب ہونے کے بعد اس کی عقل بھی سلب ہو چکی ہے۔ پس اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی تعریفات؛ اور اس کی عظمت کی صفات اور کمال مطلق میں اس کی وحدانیت و انفرادیت اس بات کی سب سے بڑی دلیل ہے کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی دوسرا عبادت کا مستحق ہر گز نہیں ہوسکتا۔ ایسے ہی مخلوق کی تمام تر صفات ؛ اور ان کی ماہیت و کیفیت میں کمی اور نقص پایا جاتا ہے؛ اوروہ مخلوقات اپنے تمام تر امور میں اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی بارگاہ کی محتاج اور فقیر ہیں۔ انہیں کسی بھی چیز میں کمال حاصل نہیں ؛ سوائے اتنے کمال کے جو اللہ تعالیٰ نے انہیں عطا کیا ہے۔ یہ اس بات کی سب سے بڑی دلیل ہے کہ ان میں سے کوئی ایک چیز بھی معبود نہیں ہوسکتی۔ پس جو کوئی حقیقی معنوں میں اللہ تعالیٰ اور مخلوق کی معرفت حاصل کر لیتا ہے؛ تو اسے اس کا یہ علم اور معرفت مجبور کرتے ہیں کہ وہ صرف ایک اللہ وحدہ لاشریک کی عبادت بجالائے ؛ اور دین کو صرف اس کے لیے خاص کرتے ہوئے اس کی حمد و ثناء سے زبان کو تر رکھے۔ اور اپنی زبان سے اس کی حمد و شکر بیان کرے ؛ اور اپنے دل و اعضاء سے بھی اس کی شکر گزاری کرے؛ کہ اس اللہ تعالیٰ نے خوف و امید ؛ محبت اور طمع ہراعتبار سے اس کا تعلق مخلوق سے موڑ کر اپنے ساتھ وابستہ کر لیا ہے۔ واللہ اعلم
Flag Counter