Maktaba Wahhabi

30 - 234
((مَنْ مَاتَ وَ ھُوَ یَدْعُوْا مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ نِدًّا دَ خَلَ النَّارَ۔))[1] ’’جو شخص غیر اللہ کو پکارتے پکارتے مر گیا وہ جہنم میں داخل ہوگا‘‘۔ صحیح مسلم میں حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَنْ لَقِیَ اللّٰهَ لَا یُشْرِکُ بِہٖ شَیْئاً دَخَلَ الْجَنَّۃَ۔وَ مَنْ لَقِیَہُ یُشْرِکُ بِہٖ شَیْئاً دَخَلَ النَّارََ۔))[2] ’’جس شخص کو اس حالت اللہ سے ملا کہ اُس نے شرک نہیں کیا، تو وہ جنت میں داخل ہو گا؛ اور جو اس حال میں اس سے ملا کہ وہ شرک کرتاتھا تو وہ جہنم میں داخل ہوگا۔‘‘ اس باب کے مسائل: 1۔ انسان کو ہر وقت شرک سے ڈرتے ہوئے اور بچ کر رہنا چاہئے۔ 2۔ ریا کاری بھی شرک کی ایک قسم ہے۔ 3۔ ریا کاری شرک اصغر ہے۔ 4۔ نیک لوگوں پر باقی گناہوں کی نسبت ریا کاری کا اندیشہ زیادہ ہے۔ 5۔ جنت اور جہنم(انسان کے)قریب ہیں۔ 6۔ اس ایک ہی حدیث میں جنت اور جہنم کے قریب ہونے کا اکٹھے ذکر کیا گیا ہے۔ 7۔ شرک نہ کرنے والا آدمی جنت میں ضرور جائے گا اور جسے شرک کی حالت میں موت آئی وہ جنت میں نہیں جاسکتا بلکہ وہ جہنم میں جائے گا اگرچہ وہ بہت بڑا عابد اور زاہد ہی کیوں نہ ہو۔ 8۔ حضرت ابراہیم خلیل اللہ علیہ السلام کی اپنے لیے اور اپنی اولاد کے لیے بتوں کی عبادت سے محفوظ رہنے کی دعاء۔ 9۔ سیدنا ابراہیم علیہ السلام کے قول سے پتہ چلتا ہے کہ: آپ نے اکثریت کی حالت سے عبرت حاصل کی اور دعا کی: ﴿رَبِّ اِنَّھُنَّ اَضْلَلْنَ کَثِیْرًا مِّنَ النَّاسِ﴾[براہیم36] ’’ اے میرے رب!بیشک انہوں نے بہت سارے لوگوں کو گمراہ کردیا ہے۔‘‘ 10۔ ان احادیث سے کلمہ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰهُ کی تفسیرواضح ہوتی ہے؛جیسے امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کابیان ہے۔ 11۔ شرک سے محفوظ رہنے والوں کی فضیلت۔ شرح باب: توحید الوہیت اور عبادت میں شرک ہر لحاظ سے توحید کے منافی ہے۔ شرک کی دو اقسام ہیں: شرک جلی ؛ اور شرک خفی۔ شرک جلی کو شرک اکبر اور شرک خفی کو شرک اصغر بھی کہا جاتا ہے۔
Flag Counter