Maktaba Wahhabi

230 - 234
((یا یہا الناس، قولوا بِقولِکم، ولا یستہوِینکم الشیطان، أنا محمد، عبد اللّٰه ورسولہ، وما أحِب أن ترفعونِی فوق منزِلتِی التِی أنزلنِی اللّٰه عز وجل۔))[1] ’’ اے لوگو! اس قسم کے الفاظ کہہ لیا کرو۔ خیال رکھنا کہ کہیں شیطان تمہیں بہکانہ دے۔ میں محمد(صلی اللہ علیہ وسلم)اللہ تعالیٰ کا بندہ اور اس کا رسول ہوں۔ میں نہیں چاہتا کہ تم مجھے میرے اس مقام و مرتبہ سے بڑھا دو جو اللہ تعالیٰ نے مجھے دیا ہے‘‘[2] اس باب کے مسائل 1۔ آپ نے امت کو غلو، اور مبالغہ آمیزی سے موقع بموقع ڈرایا اور منع فرمایاہے۔ 2۔ جب لوگ کسی کو اپنا سردار قرار دیں تو جواباً اسے کیا کہنا چاہیے؟ اسے مغرور و متکبر ہونے کی بجائے تنبیہ کرنی چاہیے کہ حقیقی سردار تو اللہ تعالیٰ ہے۔ 3۔ آپ نے فرمایا:’’ کہیں شیطان تمہیں اپنے دام میں نہ پھانس لے۔‘‘ان لوگوں نے اگرچہ درست باتیں کی تھیں۔ 4۔ آپ کے ارشاد:(ما أحِب أن ترفعونِی فوق منزِلتِی…) ’’میں نہیں چاہتا کہ تم مجھے اللہ کے عطا کردہ میرے مرتبہ و مقام سے بڑھادو۔‘‘ [’’اس سے معلوم ہوا کہ آپ کو اپنے حق میں غلو اور مبالغہ آمیزی سے حد درجہ نفرت تھی]۔ اس باب کی شرح: باب: رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی توحید کی حمایت اور شرک کی راہوں کا انسداد اس عنوان کا ایک باب اس سے پہلے بھی گزر چکا ہے۔ مصنف نے اس موقع و مقام کے اہتمام کی وجہ سے دوبارہ اسی نام
Flag Counter