Maktaba Wahhabi

23 - 234
کے لیے کفر و فسق اور نافرمانی کو ناپسندیدہ بنادیتے ہیں۔ او راسے کامیاب لوگوں میں سے بنا دیتے ہیں۔ ۹۔ توحید کی وجہ سے انسان کے لیے دکھ درد او رتکالیف کا برداشت کرنا آسان ہو جاتا ہے۔ پس جس قدر انسان کے دل میں ایمان اور توحید ہوگی؛ وہ اسی قدر کشادہ دلی اور اطمینان کے ساتھ ان چیزوں کا مقابلہ کرے گا؛ اور وہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے اس تقدیر پر سر تسلیم و رضا خم ہی کئے رہے گا۔ ۱۰۔ توحید کی سب سے بڑی فضیلت یہ ہے کہ اس کی وجہ انسان مخلوق کی بندگی سے آزاد ہوکر صرف ایک اللہ کا بندہ بن جاتا ہے۔ بندوں کا خوف اور ان سے امیدیں ختم ہو جاتی ہیں ؛ اور پھر انسان ان کو راضی کرنے کے لیے اپنے آپ کو ذلیل نہیں کرتا۔ یہ وہ حقیقی شرف اور عزت ہے جو اس نعمت عظمیٰ پر نصیب ہوتی ہے۔ اور یہ اس وقت ہوتا ہے جب انسان صرف ایک اللہ تعالیٰ کی عبادت بجا لاتا ہے۔ اور اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی سے کوئی امید یا ڈر نہیں نہیں اور نہ ہی غیر اللہ سے خوف کھاتا ہے۔ اوروہ صرف اللہ کی طرف ہی رجوع کرتا ہے۔ پس اس عقیدہ کی بنا پر اسے کامیابی اور نجات نصیب ہوتی ہے۔ ۱۱۔ توحید کی وہ فضیلت جس کے برابر کوئی دوسرا شرف و فضل نہیں ہوسکتا؛ وہ یہ کہ: جب انسان کے دل میں توحید کامل ہوجاتی ہے اور کامل طور پر اخلاص تام سے کام لیتا ہے؛ تو اس کا تھوڑا عمل بھی بہت زیادہ ہو جاتا ہے۔اس کے اقوال و اعمال کو بلا حساب و کتاب بڑھا دیا جاتا ہے۔ اور کلمہ اخلاص انسان کے نامہ اعمال میں اتنا بھاری ہو جاتا ہے کہ زمین و آسمان اور اس کی تمام مخلوق اس کے برابر نہیں ہوسکتے ؛ جیسا کہ حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ والی حدیث سے ظاہر ہوتا ہے۔ اور ایسے ہی حدیث بطاقہ ؛ جس میں ہے کہ کلمہ لا إلہ إلا اللہ کوگناہوں کے ننانوے دفاتر کے مقابلہ میں تولا جائے گا؛اوران میں سے ہر ایک دفتر[رجسٹر] اتنا بڑا ہو گا کہ تاحد نگاہ پھیلا ہوا ہوگا۔ اور یہ سب کچھ اس کلمہ کے کہنے والے کے اخلاص کی وجہ سے ہوگا۔ کتنے ہی اس کلمہ کا اقرار کرنے والے ایسے ہیں جن کا عمل اس مقام تک نہیں پہنچ سکتا۔ کیونکہ ان کے دل میں اس درجہ کی توحید و اخلاص نہیں ہوتے اور نہ ہی اس کے قریب کا اخلاص ہوتا ہے جیسا اخلاص اس دوسرے آدمی کے کہنے میں ہوگا۔ ۱۲۔ اللہ تعالیٰ نے دنیا میں اہل توحید کی فتح و نصرت اور عزت و شرف اور حصول ہدایت اور ہر قسم کی آسانی کی ذمہ داری اپنے آپ پر لی ہوئی ہے؛ جس سے انسان کے احوال کی اصلاح ہوتی ہے؛ اور اس کے اقوال و افعال کو درست کردیا جاتا ہے۔ ۱۳۔ اللہ تعالیٰ دنیا و آخرت کے شر و فساد سے اہل توحید کی حفاظت فرماتے ہیں ؛اور ان پر اپنا احسان کرتے ہوئے انہیں پاکیزہ اور اطمینان بخش زندگی بخشتے ہیں۔انہیں اللہ کی یاد سے سکون نصیب ہوتا ہے۔ اس دعوی کے ڈھیروں دلائل کتاب و سنت میں موجود ہیں جو کہ اہل علم کے ہاں مشہور و معروف ہیں۔
Flag Counter