Maktaba Wahhabi

107 - 234
’’اللہ تعالیٰ نے میرے لیے زمین کو اس حد تک سمیٹ دیا کہ میں نے اس کے مشرق و مغرب دیکھ لیے۔ میری امت کی حکومت وہاں تک پہنچے گی جہاں تک زمین مجھے سمیٹ کر دکھائی گئی۔ اور مجھے سفید(چاندی)اور سرخ(سونا)دوخزانے عطا کیے گئے۔ اور میں نے اپنی امت کے لیے اپنے رب سے دعا کی کہ وہ عام قحط سالی سے اسے ہلاک نہ کرے۔ اور ان پر کوئی ایسا بیرونی دشمن بھی مسلط نہ کرے جو نھیں تباہ کرکے رکھ دے۔ میرے رب نے فرمایا: اے محمد(صلی اللہ علیہ وسلم!) جب میں کوئی فیصلہ کردیتا ہوں تو اسے ٹالا نہیں جاسکتا۔میں آپ کی مت کے بارے میں آپ کی یہ دعا قبول کرتا ہوں کہ میں انہیں عام قحط سالی سے ہلاک نہیں کروں گا اور ان پر کوئی ایسا بیرونی دشمن بھی مسلط نہیں کروں گا جو انھیں تباہ کرکے رکھ دے اگرچہ سارے دشمن ان کے خلاف متحد اور مجتمع کیوں نہ ہو جائیں۔ البتہ یہ خود آپس میں ایک دوسرے کو ہلاک کریں گے اور ایک دوسرے کو قیدی بھی بنائیں گے۔‘‘[1] اور اس حدیث کو امام حافظ البرقانی رحمۃ اللہ علیہ نے بھی اپنی کتاب الصحیح میں روایت کیا ہے۔ اس میں یہ بھی ہے: ((وَإِنَّمَا أَخَافُ عَلٰی اُمَّتیْ الْاَئِمَّۃَ الْمُضِلَّیْنَ وَإِذَا وَقَعَ عَلَیْھِمُ السَّیْفُ لَمْ یُرْفَعْ إِلٰی یَوْمِ الْقِیٰمَۃِ وَ لَا تَقُوْمَ السَّاعَۃُ حَتّٰی یَلْحَقَ حَیٌ مِّنْ اُمَّتیِ بِالْمُشْرِکِیْنَ حَتّٰی تَعْبُدَ فِئَامٌ مِّنْ اُمَّتِی الْأَوْثَانِ وَاِنَّہٗ سَیَکُوْنَ فِیْ اُمَّتِیْ کَذَّابُوْنَ ثَلَاثُوْنَ کُلُّھُمْ یَزْعَمُ أَنَّہٗ نَبِیٌّ وَ أَنَا خَاتَمُ النَّبِیِّیْنَ لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ وَ لَا تَزَالُ طَآئِفَۃٌ مِّنْ اُمَّتِیْ عَلَی الْحَقِّ مَنْصُوْرَۃٌ لَا یَضُرُّھُمْ مَنْ خَذَلَھُمْ حَتّٰی یَأَتِیَ أَمْرُ اللّٰهِ تَبَارَکَ وَ تَعَالٰی۔))[2] ’’مجھے اپنی امت کے بارے میں صرف گمراہ پیشواؤں کا خدشہ ہے۔ اور جب ان میں ایک دفعہ تلوار چل پڑی تو قیامت تک بند نہ ہوگی اور قیامت اس وقت تک برپا نہیں ہو گی جب تک میری امت کی ایک بڑی جماعت مشرکین سے نہ جاملے اور میری امت کے بہت سے گروہ بت پرستی نہ کرنے لگیں۔ اور میری امت میں تیس(30) دجال پیدا ہوں گے۔ وہ سب نبوت کا دعوی کریں گے، حالانکہ میں آخری نبی ہوں۔ میرے بعد کوئی نبی نہیں آئیگا۔ اور میری امت میں ایک گروہ ہمیشہ(قیامت تک) حق پر رہے گا اور ان کی(اللہ تعالیٰ کی طرف سے)مدد کی جائیگی۔ اور ان کا ساتھ چھوڑ جانے والے ان کا کچھ بھی نہیں بگاڑ سکیں گے یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ کا حکم(قیامت)آجائے‘‘[3] اس باب کے مسائل 1۔ اس بحث سے سورہ نسا کی آیت(51)کی تفسیر واضح ہوئی۔ 2۔ اور سورہ مائدہ کی آیت(60)کی تفسیر واضح ہوئی۔
Flag Counter