Maktaba Wahhabi

104 - 234
7۔ یاد رہے کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کے ہاں یہ بات طے شدہ اور معروف تھی کہ قبرستان میں نماز نہیں پڑھی جاسکتی۔ 8۔ اس باب میں مذکورہ احادیث سے ثابت ہوا کہ آدمی جہاں بھی ہو وہیں درود و سلام پڑھ سکتا ہے خواہ دور ہی کیوں نہ ہو، لہذا اس غرض سے انسان کو قبر کے پاس جانے کی ضرورت نہیں۔ 9۔ حدیث سے یہ بھی معلوم ہوا کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم برزخ میں ہیں اور امت کے اعمال میں سے درود وسلام، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پیش کیے جاتے ہیں۔ اس باب کی شرح: باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی توحید کی حفاظت ؛اور شرک بننے والی ہر راہ کو بند کرنا جو کوئی اس باب میں وارد کتاب و سنت کی نصوص میں غور و فکر کرے گا؛ وہ دیکھے گا کہ بہت ساری نصوص ایسی ہیں جوہر اس چیز کی ترغیب دیتی اور اس پر ابھارتی ہیں جن سے توحید مضبوط ہو؛ اس میں ترقی ہو؛ اور اس میں نمو ہو۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ کی طرف انابت اختیارکرنے کی ترغیب دی گئی ہے جس کا انحصار اس بات پر ہے کہ ڈر و خوف اور امید و رغبت ہر حال میں دل کا اللہ تعالیٰ سے تعلق قائم ہو۔اللہ تعالیٰ کے فضل و احسان پر اس کی طمع بڑھے؛اور وہ ان چیزوں کے حصول کی کوشش کرے۔ اور مخلوق کی غلامی سے مکمل طور پر آزادی حاصل کرلے؛ اور ان کے ساتھ کسی بھی قسم کا دلی لگاؤ اور جھکاؤ نہ رکھے۔ اور نہ ہی ان میں سے کسی ایک کی شان میں غلو نہ کرے۔ اور ظاہری اور باطنی اعمال کو مکمل طور پر بجا لائے۔ان نصوص نے خصوصاً اللہ تعالیٰ کے لیے اخلاص کی ترغیب دی ہے جو کہ ساری عبادت کی روح ہے۔ پھر اس کے مقابلہ میں ان اقوال و افعال سے منع کردیا ہے جن میں مخلوق کی شان میں غلو کیا جاتا ہے؛ اور ایسے ہی مشرکین کی مشابہت اختیار کرنے سے بھی منع کیا ہے؛ کیونکہ اس سے انسان ان کی طرف مائل ہوتا ہے۔ اور پھر ان اقوال و افعال سے منع کیا ہے جن کے بارے میں اندیشہ تھا کہ ان کی وجہ سے شرک تک پہنچا جاسکتا ہے۔ یہ تمام امور توحید کو محفوظ رکھنے کے لیے کئے گئے ہیں۔ اور پھر ہر اس وسیلہ اور سبب سے منع کردیا جس سے شرک تک رسائی ہو سکتی ہو۔ایسا اہل ایمان پر رحمت کی وجہ سے کیا گیا تاکہ وہ اپنی تخلیق کا مقصد یعنی اللہ تعالیٰ کی عبادت کو ظاہری اور باطنی طور پر مکمل کرسکیں تاکہ انہیں دنیااور آخرت میں سعادت اور کامیابی حاصل ہوسکے۔ ان کے شواہد بہت زیادہ اور معروف ہے۔
Flag Counter