سے عظیم جو دعوت دی وہ توحید کی دعوت تھی۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ہے۔ {وَ لَقَدْ بَعَثْنَا فِیْ کُلِّ اُمَّۃٍ رَّسُوْلًا اَنِ اعْبُدُوا اللّٰہَ وَ اجْتَنِبُوا الطَّاغُوْتَ} (النحل: ۳۶) ’’اور تحقیق کہ ہم نے ہرامت میں ایک رسول بھیجا کہ اللہ کی عبادت کرو اور طاغوت سے بچو۔‘‘ اور فرمایا: {وَ مَآ اَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِکَ مِنْ رَّسُوْلٍ اِلَّا نُوْحِیْٓ اِلَیْہِ اَنَّہٗ لَآاِلٰہَ اِلَّآ اَنَا فَاعْبُدُوْنِo} (الانبیاء: ۲۵) ’’اور ہم نے آپ سے پہلے کوئی ایسا پیغمبر نہیں بھیجا جس کے پاس ہم نے یہ وحی نہ بھیجی ہو کہ میرے سوا کوئی معبود نہیں۔ پس میری ہی عبادت کرو۔‘‘ ٭٭٭ وَاَوُّلُہُمْ نُوْحٌ عَلَیْہِ السَّلَامُ ، وَآخِرُہُمْ مُحَمَّدٌ صلی اللہ علیہ وسلم ، وَالدَّلِیْلُ عَلَی اَنْ اَوّلُہُمْ نُوْحٌ قَوْلُہُ تَعَالَی: {اِنَّآ اَوْحَیْنَآ اِلَیْکَ کَمَا اَوْحَیْنَآ اِلٰی نُوْحٍ وَّ النَّبِیِّنَ مِنْ بَعْدِہٖ} (النساء: ۱۶۳) سب سے پہلے رسول نوح علیہ السلام ، اور آخری محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔ اس بات کی دلیل کہ نوح علیہ السلام پہلے رسول ہیں، اللہ تعالیٰ کایہ ارشاد ہے: ’’بے شک ہم نے آپ کے پاس وحی بھیجی ہے جیسے نوح کے پاس اور ان کے بعد اور پیغمبروں کے پاس بھیجی تھی۔ ‘‘ ………………… شرح ………………… شیخ الاسلام محمد بن عبدالوہاب رحمہ اللہ نے بیان فرمایا ہے کہ پہلے رسول نوح علیہ السلام ہیں اور اللہ تعالیٰ کے اس فرمان سے استدلال کیا ہے: |