الْاصْلُ الثَّالِثُ: مَعْرِفَۃُ نَبِیِّکُمْ مُحَمَّدٍ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ۔ وَہُوَ: مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللّٰہِ ابْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ بْنِ ہَاشِمٍ وَہَاشِمُ مِنْ قُرَیْشٍ، وَقُرَیْشٌ مِنَ الْعَرَبِ، وَالْعَرَبُ مِنْ ذُرِّیَّۃِ اسْمَاعِیْلَ، ابْنِ اِبْرَاہِیْمَ الْخَلِیْلِ ، عَلَیْہِ وَعَلَی نَبِیِّنَا اَفْضَلُ الصَّلَاۃِ وَالسَّلَام۔ وَلَہُ مِنَ الْعُمُرِ: ثَلَاثٌ وَسِتُّوْنَ سَنَۃً، مِنْہَا اَرْبَعُوْنَ قَبْلَ النُّبُوَّۃِ، وَثَلَاثٌ وَعِشْرُوْنَ نَبِیًّا وَرَسُوْلًا ، نُبِّیئَ بِاِقْرَأْ۔ وَاُرْسِلَ بِالمُدَّثِّرِ، وَبَلَدُہُ مَکَّۃَ، وَہَاجَرَ اِلَی الْمَدِیْنَۃِ۔ تیسرا بنیادی اصول ’’اپنے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی معرفت‘‘ ہے تیسرا بنیادی اصول: ’’اپنے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی معرفت‘‘ ہے ان کانسب یوں ہے: محمدبن عبداللہ بن عبدالمطلب بن ہاشم۔ ہاشم قریش میں سے تھے، قریش عرب میں سے ہیں اور عرب اسماعیل بن ابراہیم الخلیل (علیہ وعلی نبینا افضل الصلاۃ والسلام) کی اولاد ہیں۔ آپ کو ترسٹھ سال کی عمر ملی تھی جس میں سے چالیس سال نبوت سے پہلے اور تئیس سال نبی اور رسول ہونے کی حالت میں گزرے (اِقرَأ) کے ذریعہ نبی اور (مدثر) کے ذریعے رسول بنائے گئے۔ آپ کاشہرمکہ ہے ، آپ نے مدینہ کی طرف ہجرت فرمائی تھی۔ ………………… شرح ………………… یعنی ان تین بنیادی اصولوں میں سے تیسرا اصول ، جن کی معرفت انسان پر واجب ہے، اور وہ یہ ہیں: بندے کی اپنے رب، اپنے دین اور اپنے نبی کی معرفت۔ ’’بندے کی اپنے رب کی معرفت’’اور‘‘ اپنے دین کی معرفت‘‘پر گفتگو گزر چکی ہے۔ رہ گئی بات’’معرفتِ نبی‘‘ کی ، تواس میں پانچ باتیں ہیں: اول: آپ کے نسب کو جاننا۔ آپ کانسب ہر نسب سے اعلی تھا۔ کیوں کہ آپ ہاشمی |