قرشی اور عربی تھے۔ نسب یوں ہے:محمدبن عبداللہ بن عبدالمطلب بن ہاشم دوم: آپ کی عمر جاننا، آپ کی پیدائش اور ہجرت گاہ کی معرفت حاصل کرنا۔ اسی کو شیخ رحمہ اللہ نے یوں بیان کیا:’’آپ کوترسٹھ سال کی عمر ملی۔ آپ کاشہر مکہ ہے اور آپ نے مدینہ کی طرف ہجرت فرمائی تھی۔‘‘ آپ مکہ میں پیدا ہوئے اور وہاں ترپن سال تک رہے، پھر مدینہ ہجرت کی اور وہاں دس سال رہے اور وہیں ربیع الاول۱۱ھ میں وفات پائی۔ سوم:آپ کی نبوی زندگی کی معرفت جو کہ تئیس سال ہے ۔ کیوں کہ جب آپ پر وحی کی گئی اس وقت آپ کی عمر چالیس سال تھی۔ کسی شاعر نے کہاہے۔ جب سن ہوا چالیس تو روشن ہوا سورج نبوت کامہِ رمضان میں چہارم:آپ کس آیت سے نبی اور کس سے رسول بنے؟ آپ نبی اس وقت ہوئے جب آپ پر اللہ تعالیٰ کایہ فرمان نازل ہوا۔ {اِقْرَاْ بِاسْمِ رَبِّکَ الَّذِیْ خَلَقَo خَلَقَ الْاِِنسَانَ مِنْ عَلَقٍo اِقْرَاْ وَرَبُّکَ الْاَکْرَمُo الَّذِیْ عَلَّمَ بِالْقَلَمِo عَلَّمَ الْاِِنسَانَ مَا لَمْ یَعْلَمْo} (العلق:۱۔۶) ’’آپ پڑھئے اپنے رب کے نام سے جس نے پیدا کیا۔ جس نے انسان کو خون کے لوتھڑے سے پیدا کیا۔ آپ پڑھئے اور آپ کارب بہت کریم ہے۔ جس نے سکھایا قلم کے ذریعہ۔ جس نے سکھایا انسان کو جووہ نہیں جانتاتھا۔‘‘ اور رسول اس وقت ہوئے جب آپ پر اللہ تعالیٰ یہ فرمان نازل ہوا۔ {یاََیُّہَا الْمُدَّثِّرُo قُمْ فَاَنذِرْo وَرَبَّکَ فَکَبِّرْo وَثِیَابَکَ فَطَہِّرْo وَالرُّجْزَ فَاہْجُرْo وَلَا تَمْنُنْ تَسْتَکْثِرُo وَلِرَبِّکَ فَاصْبِرْo} (المدثر: ۱۔۷) ’’اے کپڑے میں لپٹنے والے اٹھو، پھر ڈراؤ اور اپنے رب کی بڑائیاں بیان کرو اور اپنے کپڑوں کو پاک رکھو۔ اور بتوں سے الگ رہو اورکسی کو اس غرض سے |